جارجیا سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما ہ ٹیم نے سراغرار چوٹی کو سر کیا۔

چترال(زیل نمائندہ) ضلع اپر چترال کے تحصیل تورکہو میں واقع سرغرار چوٹی کو ابھی تک کسی نے بھی سر نہیں کیا تھا اس چوٹی کو پہلی بار جارجیا سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما کے ٹیم نے عبور کیا۔ ٹیم لیڈر Archi Badriashili کے نگرانی میں Baqar Gelashvili اور Giorgi Tepnadze نے اس چوٹی کو سَر کیا۔ انہوں نے وادی تریچ میں واقع  لنگوٹی برفیلی چوٹی کو بھی سر کیا جس کی بلندی 20499 فٹ ہے۔ ایک مقامی ٹریول ایجنسی نے ہندوکش میں ان کی 35کوہ پیمائی میں راہنمائی  اور انتظامات کئے۔ اس چوٹی کو تاریح میں پہلی بار جارجین کوہ پیماوں نے سر کیا۔ان کوہ پیماوں کے واپسی میں چترال کے ایک مقامی ہوٹل میں ایک محتصر تقریب بھی منعقد ہوئی جس میں شمس الدین اور حسین احمد نے ان مہمانوں کو چترال کی روایتی پکول(ٹوپی) پیش کرتے ہوئے ان کے سروں پر ٹوپی رکھ دی جو اعزاز سمجھا جاتا ہے۔

ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہوئے ان کوہ پیماوں نے کہا کہ اس سے پہلے انہوں نے کرغزستان، نیپال،مشرقی یورپ، ننگا پربت کے چوٹیاں بھی سرکئے ہیں۔ انہوں نے چترال کے لوگوں کی مہمان نوازی اور امن پسندی کو نہایت سراہا کہ ہمیں ایسا لگ رہا تھا کہ ہم اپنے گھر ہی میں رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ چوٹی دوسرے کے نسبت مشکل ہے اور اس کیلئے حاص مہارت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 22 اگست کو تریچ وادی سے چترال کے اس چوٹی کے پاس پہنچے تھے اوراس کی چوٹی پر چڑھنے کیلئے ہم نے بیس پورٹرز کو رکھا تھا تاکہ ہمارا سامان اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے کوہ پیماوں کو بھی چاہئے کہ وہ بھی چترال آئے اور یہاں کے پر ماحول میں اپنا شوق پورا کرے۔ حسین احمد نے ان کوہ پیماوں کو ہر قسم کے سہولیات فراہم کرنے میں کوئی کمی نہیں کی اور ان کا ہر لحاظ سے حیال رکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کوہ پیماوں کو چترال بلانے کا مقصد یہاں کے ایسے چوٹیوں کو سرکرانا اور اس کے بدولت سیاحت کو فروغ دینا ہے۔

Print Friendly, PDF & Email