استاد الاساتذہ ناجی خان ناجی مرحوم کی یاد میں تعزیتی ریفرنس اور “ضرب قلم” کی تقریب رونمائی

اپر چترال (ذیل نمائندہ) انجمن ترقی کھوار و کھوار اہل قلم حلقہ تورکھوکے زیراہتمام کھوار زبان کے معروف شاعر، ادیب و لغت نویس استاد الاساتذہ ناجی خان ناجی مرحوم کی یاد میں تعزیتی ریفرنس اور مرحوم کے اردو شعری مجموعہ "ضرب قلم”  کی رونمائی تقریب گزشتہ روز گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول شاگرام میں منعقد ہوئی۔ معروف سیاسی و سماجی شخصیت عبدالقیوم بیگ نے صدارت کی جبکہ ممتاز ماہر تعلیم و دانشور صاحب الرحمان مہمان خصوصی تھے۔

تلاوت کلام مجید کے بعد مرحوم کی مغفرت کیلۓ فاتحہ خوانی کی گی بعد ازاںمرحوم کے پہلے اردو شعری مجموعہ ضرب قلم کی رونمائی کی گئی۔ معروف شاعر و کالم نگار محمد جاوید حیات نے مرحوم کے شعری مجموعہ "ضرب قلم” پر کلیدی مقالہ و تبصرہ پیش کیا ۔کھوار زبان کے معروف ادیب و ماہر تعلیم پروفیسر اسرالدین (سابق چئیرمین شعبہ جغرافیہ پشاور یونیورسٹی) کا مقالہ و تبصرہ اسکے شاگرد و نوجوان شاعر مطیع پاشا نے جبکہ پشاور میں مقیم تورکھو کے لائق فرزند و شاعر و ادیب عنایت جلیل قاضی کا مرحوم پر بحیثیت بہترین استاد و شاعر کے موضوع پر مقالہ پروگرام کے اسٹیج سکرٹری و نوجوان شاعر حیدر علی اسد نے پڑھکر سنایا۔ مرحوم کے بحیثیت معلم، ادیب، لغت نویس، مذہبی راہنما و مصنف جیسی موضوعات پر ڈاکٹر عزیز الرحمان عزی، ڈاکٹر رحمت عزیز چترالی، شیر نبی خان ندیم۔ مولانا شیر بہادر، صوبیدار بلبل دایان، حیدر علی اسد، پرنسپل جاوید موسی، عبدالجاوید خان، استاد ناصرالدین، پرنسپل عبدالعزیز، مرحوم کے فرزند ارجمند و صدر انجمن ترقی کھوار حلقہ تورکھو نورالہادی ناجی اور پرنسپل صاحب الرحمان نے اظہار خیال کیا اور مرحوم کے کھوار زبان و ادب کیلۓ بے لوث خدمات کو خراج تحسین پیش کۓ۔

انہوں نے مرحوم کے کھوار زبان و ادب کے تحفظ کیلۓ کھوار زبان کی پہلی ضحیم لغت "کھوار اردو لغت” کی تصنیف و تالیف کو زبان و ادب کیلۓ عظیم الشان و کارہائے نمایاں خدمت قرار دیا ۔ تعزیتی پروگرام میں تحصیل تورکھو کے دور دراز علاقوں سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے نمایاں شخصیات نے شرکت کیں۔

Print Friendly, PDF & Email