چترال میونسپل ایڈمنسڑیشن۔ ذیل اداریہ

لوگ بلدیاتی انتخابات کو یاد کرتے ہیں تو ان کو بے ساختہ رونا آتا ہے۔ جب تحصیل میونسپل ایڈمنسڑیشن چترال کے انتخابات نہیں ہوئےتھے تو عوام کو اسی طرح کا مسئلہ کھبی پیش نہیں آیا تھا۔ انتخابات کے بعد میونسپل ایڈمنسڑیشن کے ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کیلئے فنڈ نہیں ملا تو صفائی کے عملہ نے احتجاج کیا۔ دو مہینے کے احتجاج کے بعد 2022 میں تنخواہیں ادا کی گئیں تو شہریوں کی جان میں جان آئی۔

اگست 2023 میں ایک بار پھر وہی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔ صفائی کا عملہ ایک مہینے سے ہڑتال پر ہے۔ چترال ضلعی صدر مقام ہے اس کے بازار اور اطراف میں چاروں طرف گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔ غلاظت اور کچرے کی بدبو چاروں طرف پھیلی ہوئی ہے۔ اس حال میں لوگوں نے 14 اگست کو یوم آزادی منایا، چراغاں کیا، آتش بازی کا مظاہرہ کیا۔ ضلعی انتظامیہ کے حکام نے ٹاؤن کی کوئی سڑک نہیں دیکھی، بازار کا کوئی چوک نہیں دیکھا۔ عوامی شکایت سننے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ صوبائی حکومت کو رپورٹ بھیجنے کا کوئی سسٹم نہیں ہے۔ ٹاون میں گھوم پھر کر ایسا لگتا ہے جیسے بڑی جنگ کے بعد دشمن نے اس کو فتح کیا ہے، پرانی انتظامیہ بھاگ گئی نئی انتظامیہ نہیں آئی۔

چترال ٹاون کا کوئی حاکم کوئی پرسان حال نہیں کمشنر ملاکنڈ، سکریٹری لوکل گورنمنٹ کو بار بار درخواستیں دی گئیں کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔ ٹاؤن کی تاجر برادری اور ٹاؤن کے عوام کے پاس کوئی چارہ نہیں۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ اور کورکمانڈر پشاور سے درخواست ہے کہ صورت حال کا نوٹس لیکر کمانڈنٹ چترال سکاوٹس کی وساطت سے صوبائی حکومت سے فنڈ لیکر میونسپل کمیٹی کے ملازمین کی تنخواہوں کا مسئلہ حل کروائیں اور ٹاؤن کے اندر درجنوں مقامات پر بدبو پھیلانے والی غلاظتوں کو صاف کروانے کا انتظام کریں۔ضلعی انتظامیہ نا کام ہوچکی ہے۔

Print Friendly, PDF & Email