پارٹی میں گروہ بندی

حکمران جماعت میں پاکستان تحریک انصاف ضلع اپر چترال میں گروہ بندی کی خبروں سے جمہوریت پسند حلقوں کو تشویش اور پریشانی ہوتی ہے۔ چیئرمین عمران خان نے اپر چترال کو ہمیشہ اہمیت دی ہے1996ء میں چترال کے دورے پر آئے تو انہوں نے اپر چترال کے ہیڈکوارٹر بونی میں سماجی شخصیات، عمائدین اور سیاسی کارکنوں سے خصوصی ملاقات کی۔2015ء کے سیلاب میں متاثرین سے ہمدردی اور نقصانات کے ازالے کے لیے پھر اپر چترال کا خصوصی دورہ کیا، کوراغ اور بونی میں عوام سے خطاب کر کے ان کی دلجوئی کی۔ یہ عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ عوام کی محبت کا نتیجہ تھا کہ 2013ء کے انتخابات میں این اے 32 میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کو26ہزار ووٹ ملے اور جنرل مشرف کی مقبول جماعت کے مقابلے میں دوسرے نمبر پر رہے۔ باقی اہم سیاسی جماعتیں تیسرے اور چوتھے نمبر پر آئیں۔ ۵ سال حکومت، عوام کی خدمت اور بے پناہ مقبولیت کے بعد اپنے ترقیاتی وژن، ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل اور بہترین نظم ونسق کو بنیاد بنا کر پاکستان تحریک انصاف چترال میں ناقابل شکست طاقت بن کر ابھری ہے۔ خصوصا چترال کو دو اضلاع میں تقسیم کر کے1969ء میں چھینا ہوا ضلع اپر چترال بحال کرنے کے بعد بالخصوص اور پورے چترال بالعموم پارٹی کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے اور پارٹی 2018ء کے انتخابات میں وکٹری سٹینڈ پر علاقے کی تین بڑی جماعتوں کے روبرو نظر آتی ہے۔ خصوصا اپر چترال کو ضلع کا درجہ دینے کے بعد ملازمتوں کے مواقع اور ترقیاتی منصوبوں کے متوقع امکانات نے پاکستان تحریک انصاف کی مقبولیت میں مزید اضافہ کیا ہے۔ ان حالات میں پارٹی کے اندرونی انتشار اور باہمی اختلافات کا فائدہ پارٹی کے مخالفین کو ہوگا۔ اختلافات کے بعد ایک گروہ کا یہ کہنا کسی بھی طور پارٹی کے مفاد میں نہیں کہ ضلع کا اعلان جھوٹ تھا۔ اپر چترال ضلع نہیں بنا۔ یہ بات پی ٹی آئی کے مخالفین پہلے سے کہتے آئے تھے ۔اب پارٹی کا ایک دھڑا بھی دعویٰ کر رہا ہے کہ حکومت نے اپر چترال کو ضلع نہیں بنایا۔ مزید ایسی باتیں ایک دوسرے کے خلاف کی جارہی ہیں جنہیں ہم دوہرانا نہیں چاہتے۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے پچھلے ۵ سالوں میں چترال کے عوام کی جو خدمت کی ہے۔ اس کے بدلے میں2018ء کے الیکشن میں پی ٹی آئی کے نمائندوں کو اگر اسمبلی میں پہنچانا ہے۔ تو اختلافات کو بھلا کر پارٹی کو ایک بار پھر متحد کرنا ہوگا۔ جمہوریت پسندوں کا یہی مشورہ ہے۔

Print Friendly, PDF & Email