جستجوئے خیال

نوجوان کالم نویس شفیق احمد کا مستقل سلسلہ

مذہبی زندگی اور تخلیقیت

اگرچہ موجودہ تحقیق کی رو سے مذاہب انسانوں کی متواتر حیرت، خوف، عدم تحفظ، رجائیت اور تنہائی سے ابھرے ہے لیکن مذہب انسانی تہذیب کا ایک کنٹری بیوٹر ہے۔ اس بات سے انکار ممکن نہیں کہ مذہب اب بھی انسان کی نفسیاتی، سماجی اور سیاسی زندگی میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔ مذہبی طرز زندگی نے ہمارے انفرادی اور اجتماعی …

مزید پڑھئے

کیا سچ ایک بے راستہ سر زمین ہے ؟

انسان اور کائنات کے بیج ایک ثقافتی نظام کارفرما ہوتا ہیں ہر چند کہ یہ نظام شروغ سے اب تک کی لکھی گئی متن سے عبارت ہے یا پھر وہ جو کہا گیا اور سنا گیا، شاید اس وجہ سے جون ایلیاء نے کہا تھا کہ“ سب اپنے کانوں کو بند رکھیں کیونکہ گناہ کانوں کے رستے روح میں در …

مزید پڑھئے

شیطان سے مکالمہ

  اے انکار کے پیامبر مجھے آپ سے چند تحفظات ہیں آپ نے خیر کا تہہ و بالا کرکے زمین کے باشندوں کو الجھن میں ڈال دیا ہیں۔ آخر اس انکار اور شر کی حمایت سے تجھے کیا ملا ؟ عظمت سے ذلت ، بلندی سے پستی، خیر سے شراس بدلاؤ کا آپ کے پاس کیا جواب ہیں؟ ہمارے فلک …

مزید پڑھئے

کیا شک زہن کی عبادت ہے ؟

جدید انساں شک کرنے والا ہے۔ شک کی خاصیت یہ ہے کہ شک عقیدت کی دیوار کو گرا دیتی ہے۔ بقول جون ایلیاء“شک ذہن کی عبادت ہے “اس عبادت کا آغاز قرون وسطی کے ریاضی داں اور فلکیات داں کوپرنیکس سے ہوتا ہے۔ پندرہویں صدی کے اوائل میں جو فکری وروایتی ماحول تھا اس میں زمین کائنات کا مرکز تھی …

مزید پڑھئے

دھند کے پار

انسان کی موضوعی کائنات تراکیب کا ایک نظام ہے اور اس نظام میں مشاہدات، محسوسات ، معقولات اور تجربات کا ایک مسلسل بہاؤ نہ صرف فرد کو انفرادی سطح پر بلکہ گروہ کی اجتماعی صورت گری کرکے دھند میں دیکھنے کو ممکن بناتا ہے۔ انسان کا کردار چونکہ ایک سیمبولائزر کی ہے جو علامت کی تشکیل و تردید کرکے اپنے …

مزید پڑھئے

عقل کا دائرہ

  انسانی تہذیب عقل کی مقدس تنظیم کا نتیجہ ہے۔ انسان کی وجودی ترتیب اور شعوری ساخت عقل کی خیر اندیش کوششوں کا علمی اور عملی جامہ ہے۔ انسانوں کا المیہ یہ ہے کہ ہم عقل کی فیض رساں قوت کو ضرر رساں شر میں تبدیل کرنے میں زرا سی بھی دیر نہیں کرتے۔ اس کا سبب وہ بنیادی جبلتیں …

مزید پڑھئے

ہیروپرستی اور سماج

سماج انسان کے لیے  ہوتا ہے اور انسان سماج کے لیے نہیں ہوتا۔  لیکن ہمارے سیاق میں سماج نے انسان کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا  ہے ۔ انسانی سماج میں گوناگونی ہوتی ہے، سماج ایک تکثیری تصور کا آئینہ دار ہے، لیکن ہیرو کا تصور اس مختلیفیت کو رد کرکے اجتماعی شعور کو ایک زاویئے میں پرونا …

مزید پڑھئے

ایک صوفیہ کے ہاتھ میں آب و آتش

صوفیا بڑے نازک شعور کے مالک ہوتے ہے اور وہ زندگی کے تصورات اور حالات و اقعات کو باریک بینی سے دیکھتے ہے وہ فطرت کے سارے عمل کو اتنی گہرائی سے دیکھ رہے ہوتے ہے جس طرح ایک سائنسداں  ایٹموں  کی خوردبینی دنیا کا مطالعہ کرتاہے۔ مختصراً یہ کہ حالت شعور میں جیتے ہے، انسانیت کیلئے محبت اور وحدت …

مزید پڑھئے

ہم لکھتے کیوں ہیں۔ دوسری قسط

لیکن جب تک خدا اور اس بندے کا ضمیر اس کو جھنجوڑ نہ دیں تو ہمارا اور آپ کا کیا بس چلتا ہے۔ اب آتیہیں۔ دوسرے طبقے کی طرف جو کہ اپنی زندگی اور خوشیوں کو انسانیت اور انسان کی شعوری اصلاح کے لیے وقف کرتے ہے۔ اور یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ اگر سماج میں خیر …

مزید پڑھئے

ہم لکھتے کیوں ہیں؟(پہلی قسط)

ہم کیوں لکھتے ہے ؟ یہ بڑا مشکل سوال ہے ؟ کیونکہ اس سوال میں ایک لکھاری کیوں لکھتا ہے ؟ اور بحیثیت لکھاری سماج میں اس کا کیا کردار ہے ؟ اور اس عمل و کردار کے کیا نتائج ہے؟ کیا اس کے نتائج سود مند ہے یا محض کاغذ و قلم کا بے جا استعمال اور وقت کی …

مزید پڑھئے