دریائے چترال میں طغیانی سے سیاحتی مقام ایون میں کئی گھر اور وسیع ایریا زیر آب آگئے ہیں

چترال (زیل نمائندہ) چترال میں حالیہ دنوں میں گرمی کی شدت کی وجہ سے گلیشئرز کے پگھلاو میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے ۔ اور نتیجتا دریائے چترال میں طغیانی سے سیاحتی مقام ایون میں کئی گھر اور وسیع ائریا زیر آب آگئے ہیں ۔ ایون چتر پل کے قریب برھان الدین ، شہاب الدین ، میرزہ ولی اور اورنگزیب کے مکانات میں دریا کا پانی داخل ہو چکا ہے ۔ اور بعض مکانات ڈوب چکے ہیں ۔ جس کی وجہ سے مکین نقل مکانی کر چکے ہیں ۔ جبکہ اسی مقام پر دریائے چترال کا رخ اپنی اصل راستے سے ہٹ کر موڑدہ کی طرف رخ کر گیا ہے ۔ جس کے نتیجے میں درجنوں مکانات اور وسیع رقبے پر پھیلے زمینات کے دریا برد ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے ۔

ایون گول نالے میں آنے والے سیلابی ملبے نے دریا چترال کی روانی میں رکاوٹ پیدا کر دی ہے۔ جس سے ایون نے ایک مرتبہ پھر ڈیم کی صورت اختیار کر لی ہے ۔ اور مسلسل دریا کی سطح بلند ہو رہی ہے ۔ عوامی حلقوں نے خوبصورت اور زرعی طور پر مشہور قصبہ ایون کی تباہی و بربادی پر ضعلی انتظامیہ چترال ، ایریگیشن فلڈ ڈویژن اور پی ڈی ایم اے کی خاموشی اور بے حسی پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ اور احتجاج کا راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ فوری طور پر مکانات متاثرین کو سیلاب پیکج دیا جائے ۔

موڑدہ کے مقام پر دریا کے تبدیل ہونے والے رخ کو اصل جگہے کی طرف موڑنے کیلئے اقدامات کئے جائیں ۔ اور دریا کی سطح میں کمی لانے کیلئے ایون گول نالے کے دھانے پر پھنسے بڑے پتھروں اور ملبے کو ہٹایا جائے ۔ تاکہ دریا کی سابقہ روانی بحال ہو سکے ۔ انہوں نے دریاکے کٹاو اور پانی سے متاثر ہونے والے زمینات مالکان کو معاوضہ و امداد دینے کا بھی مطالبہ کیا ۔

Print Friendly, PDF & Email