چترال کو مستقل طور آفات زدہ قرار دیکر گندم کی سبسڈی بحال کیا جایے۔ سردار حسین

چترال (زیل نمائندہ) پی کے 2 سے منتخب سابق ایم پی اے سردار حسین نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ چترال جو کہ خیبر پختون خواہ کا سب سے بڑا ضلع ہے اسکی کل رقبہ چودہ ہزار مربع کلومیٹر سے زیادہ ہے۔ اس ساری زمین کا صرف تین فیصد حصہ قابل کاشت ہے اس میں سے تقریباًً ایک فیصد حصہ شاہی خاندان کے پاس ہے۔اس طرح عوام کے پاس صرف دو فیصد زمین بچتی ہے۔ اس میں عوام گھر بنائے یہ کاشت کاری کرے؟
دوسری جانب چترال کو دی جانی والی سبسیڈی کو بھی ختم کیا گیا۔ایک ہلکی پھلکی عوامی احتجاج کو بھی شندور ملیہ کی نذرکی گئی۔جہاں پر ہماری روایت ہماری ثقافت اور ہماری کھیل کو اشرافیہ کی عشرت اور لطف کا ذریعہ بنا کے پیش کیا گیا۔

اانہوں نے مزید کہا کہ ب حالیہ بارشوں کی وجہ سے چترال شہر اور گرد نواح میں تباہی مچی ہوئی ہے جس لوگوں شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ اور لوگوں کو بہت زیادہ مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ایسے صورت حال عوامی نمائندوں کو چاہیے کہ وہ وزیرِ اعظم کو اُس کا شندور انے کا وعدہ یاد دلائے اور اس کو چترال انے پر مجبور کریں اور چترال کو مستقل طور پر آفات زدہ قرار دیکر گندم کی سبسڈی بحال کرائیں۔

Print Friendly, PDF & Email