پاکستان تحریک انصاف کارکنان کی چترال میں گرفتاری، صدر شہزادہ سکندر الملک کی خبرداری

بونی (زیل نمائندہ) چترال کے انتظامیہ نے آمن و امان کی حفاظت کے لئے پاکستان تحریک انصاف کے چھ نوجوان کارکنان کو گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا ہے۔ ان کارکنان کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتا رکھا گیا ہے۔ مئیر بونی، محمد ھارون نشکوہ، بابر علی بونی، شعیب مئیرواشچ، سلیم رائیس، اور احسان الحق موڑکہو شامل ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف اپر چترال کے صدر شہزادہ سکندر الملک نے گرفتاری کے بعد بیان دیا ہے کہ یہ کارکنوں کو تھری ایم پی او کے تحت پولیس نے ایک مہینے کیلئے سنٹرل جیل مردان بھیج دیا ہے۔ پشاور ہائیکورٹ نے ان گرفتاریوں کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔ شہزادہ سکندر نے اظہار کیا کہ وہ انصاف لائزر فورم کے وکلاء سے رابطے میں ہیں اور جلد از جلد کارکنوں کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف کورٹ میں رجوع کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ واقعہ جمعیت علماء اسلام اور اتحادیوں کی بوگس حکومت کی کھلم کھلا فساد کی مثال ہے۔

پی ٹی آئی کی بعض رہنماوں کا خیال ہے کہ گزشتہ دن ریلی کے مناسبت سے جشن شندور کے موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے جھنڈا لہرانے کی وجہ سے ضلعی انتظامیہ نے ناگواری محسوس کی ہوگی۔ اس کے پاس مکافات کے طور پر انتظامیہ نے فرنٹ لائن پر کارکنان کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔

چترال سے سینیٹر فلک ناز نے ایک اخباری بیان میں بتایا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ورکروں کی گرفتاری غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔ وہ مستنکر کرتی ہیں اور فوری آزادی کا مطالبہ کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ جب انسانی اور آئینی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سوال اٹھایا جاتا ہے تو امپورٹڈ حکومت کو مروڑ اٹھنا شروع ہو جاتا ہے۔ وہ مذمت کرتی ہیں کہ پاکستان کے دور دراز ضلعے میں آج پر امن ریلی نکالنے کے موقع پر تحریک انصاف کے رہنماوں کو گرفتار کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔

Print Friendly, PDF & Email