اب مذہب، قومیت، مسلک کے نام پر کوئی سیاست نہیں ہوگی۔ نو منتحب صدر انجنیر فضل ربی جان

چترال(زیل نمائندہ)پاکستان پیپلز پارٹی اب مسلک، قومیت کی سیاست نہیں کرے گی بلکہ ارندو سے لیکر بروغل تک تمام چترالی قوم کو ایک ہی پلیٹ پر جمع کر ے گی تاکہ ہم ترقی کرسکے۔ ان حیالات کا اظہار پی پی پی کے نو منتحب ضلعی صدر انجنئیر فضل ربی نے کی۔ان کو ضلعی صدر منتحب ہونے پر پارٹی کے سینکڑوں کارکنوں نے ان کو جلوس کی شکل میں چترال لایا جہاں اتالیق چوک میں ان کے اعزاز میں ایک جلسہ بھی منعقد ہوا۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی واحد پارٹی ہے جو غریب کا غم خوار ہے اور ہمیشہ غریبوں کی نمائندگی کرتی ہے یہی وجہ ہے کہ چترال کے مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے شحص کو ضلعی صدر بنایا۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں چترال میں جتنے بھی ترقیاتی کام ہوئے ہیں وہ زیادہ تر پاکستان پیپلز پارٹی کی دور حکومت میں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو ایک عالمی سطح پر لیڈر تھے جن کی چترال سے بے حد محبت تھی اس کا واضح ثبوت یہ ہے کہ چترال میں محتلف ترقیاتی کاموں کے علاوہ بھٹو شہید نے وادی بروغل میں رہنے والے نہایت پسماندہ علاقے کے لوگوں کے مال مویشی کیلئے جہاز میں چارا بھی پہنچا یا تھا اور لوگ ابھی تک بھٹو شہید کی خدمات کو نہیں بھولھے۔

مقررین نے موجودہ حکومت پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے غریب آدمی کی زندگی حرام ہوچکی ہے اور وہ اپنے بال بچوں کی رزق کیلئے سرگرداں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کنٹینر پر جو وعدے کئے تھے بد قسمتی سے ان میں ایک بھی پورا نہیں ہوا۔ انہوں نے کنٹینر پر کھڑے ہوکر بجلی کا بل جلایا تھا کہ جس حکمران کی حکومت میں بجلی،گیس، تیل اور عام چیزیں مہنگی ہوجائے تو سمجھو کہ وہ حکمران چور ہے اب اسے کون پوچھے کہ اس نے تین گنا مہنگائی بڑھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول زرداری کی جیسے نوجوان قیادت اس پارٹی کو بہت آگے لے جائے گی اور عوام کو بھی چاہئے کہ جھوٹے رہنماؤں کے زبانی جمع خرچ اور حالی وعدوں پر دھوکہ نہ کھائے اور اس پارٹی کے پرچم تلے آکر ملک و قوم کو آگے لے جائے۔

ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہوئے انجنیر فضل ربی نے کہا کہ ان کی ترجیحات میں یہ شامل ہے کہ سب سے پہلے پاکستان پیپلز پارٹی کو اس پوزیشن پر لے آؤں جہاں یہ بھٹو شہید کے دور میں کھڑی تھی۔انہوں نے کہا کہ اب چترال میں مذہب، مسلک، قومیت اور برادری کی سیاست نہیں چلے گی بلکہ ہر چیز میرٹ پر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میری اولین کوشش یہ ہوگی کہ ارندو سے لیکر بروغل تک تمام چترالی قوم کو ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع کرکے اس غریب اور پسماندہ حطے کی خدمت کرسکے اور یہاں سے غربت کا حاتمہ کرکے ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ چترال میں رہنے والے سنی اور اسماعیلی میرے دو بازوں کے برابر ہیں اور ہم دونوں کے ساتھ مسافی بنیادوں پر معاملات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی کو دوبارہ حکومت کا موقع ملے تو ہماری اولین ترجیح یہ ہوگی کہ یہاں کی سڑکوں کو بہتر بنائے اور مواصلات کا نظام ٹھیک کرسکے۔

جلسہ سے شریف حسین، قاضی سجاد، عالم زیب ایڈوکیٹ اور دیگر نے بھی اظہار حیال کیا جو بعد میں پر امن طور پر منتشر ہوا۔ اس استقبال اور جلسہ میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی جن میں نظریاتی بزرگ سیاستدان بھی شامل تھے۔ واضح رہے کہ ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے دور حکومت میں چترال میں کافی ترقیاتی کاموں کے علاوہ وادی بروغل کے پسماندہ ترین علاقے میں جانوروں کو چارا بھی جہاز میں پہنچاتے تھے جس کی وجہ سے اب بھی چترالی قوم کے دل میں بھٹو شہید کا نہایت عقیدت اور محبت موجود ہے۔

Print Friendly, PDF & Email