میرے خلاف لگائے گئے الزامات من گھڑت اور بے بنیاد ہیں ۔ ایس ایچ او تھانہ مستوج شفیع شفا

مستوج(نمائندہ زیل) میرے خلاف لگائے گئے اہالیان بریپ کے الزامات من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔اصل واقعہ اس کے بالکل بر عکس ہے ۔یہ بات   ایس ایچ  او مستوج محمد شفیع شفا نے زیل نیوز سے بات کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے اصل واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ۱۸ اکتوبر ۲۰۱۷ کو پرودم ساکنہ بریپ نے ایک درخواست جس میں شہاب الا مین  اورا پنی سابقہ  بہو مسماۃ ذاکرہ کے خلاف دعویداری کرتے ہوئے تحقیقات کی  استدعا   کیاتھا۔ ان کا دعوی ٰ تھا کہ شہا ب الامین  نے ذاکرہ کے ساتھ مل کر رات کی  تاریکی میں میرے بیٹے کا گلہ دبا کر قتل کیے ہیں چونکہ  یہ  وقوعہ ۱۴ اپریل 2017 کا تھا ۔ جب کہ دعوایداری  چھ ماہ اور تین دن کی تاخیر کی گئی تھی ۔

ایس ایچ او  مستوج نے کہا کہ میں نے حقائق جانچنے کے لیے انکوائری کرکے  مقدمہ دست اندازی پولیس جان کر متذکرہ با لا اشخاص کے خلاف ایف آئی آر چاک کیا  اور ملزمان کو گرفتار کیا۔تفتیش کےدوران واقعاتی شہادتوں کا جوڈیشیل مجسٹریٹ کے روبرو بیانات قلم بند ہوئے  اس طرح یہ مقدمہ 173Cr.Pcکے تحت عبوری چالان دی گئی اور ملزمان نے ڈسٹرک اینڈ سیشن جج میں اپنی ضمانت کے لیے درخواست دی  ور ضمانت حاصل کی ۔چونکہ مقدمے میں FSL رپورٹ کی آمد باقی ہے اس لیے چالان مکمل عدالت میں داخل نہیں کی گئی کیونکہ قبر کشائی کے بعد کچھ سپمپل ماہرانہ رائے حاصل کرنے کے لیے لیب بھیج دیا گیا ۔

ایس ایچ او مستوج شفیع شفا نے گاڑی کرایہ پر دینے کے سوال کو بھی  غلط بے بنیاد اور حقائق کے بر عکس قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرے پاس سرکار کی طرف سے اے ون  گاڑی پہلے سے موجود ہے اس لیے کسی سے  گاڑی لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔

ہدایت کے گھر پر چھاپہ مارنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شفیع شفا نے کہا کہ مخبر کی اطلاع کے بعد علاقہ مجسٹریٹ MODچترال سے سرچ وارنٹ حاصل کرکے لیڈی کانسٹبل اور دیگر پولیس نفری کے ساتھ بہ امید برآمدگی ممنوعہ اشیا ء ملزمان کی طرف سے راستے پہ جاتے ہوئے بمقام چپاڑی میں مسمی میر رحیم ڈرائیور   کی گاڑی میں ہدایت  کو روک کر اپنی گاڑی میں بیٹھا یا  ور واپس ہدایت کے گھر پہنچا اور تلاشی لی  اور دو لیٹر شراب  بر آمد کی اور باقی ممنوعہ اشیا ء کوششِ بیسیار کی بر آمد نہ کرسکے ۔باقی ممنوعہ اشیاء کی نہ ملنے کی اصل وجہ ڈرائیور نے ہدایت کے گھر فون کرکے ممنوعہ اشیا کو کسی دوسری جگہ منتقل کروادیا تھا۔

ہدایت  اے سی بونی کی عدالت میں اپنے جرم سے اقبالی ہوکر 5000 روپے جرمانہ دے کر سزا یاب ہوئے ۔ اس وجہ سے میر حاکم ڈرائیور  جوکہ ہدایت کا رشتہ دار ہے  میرے خلاف علاقے کے لوگوں کو  تھانے پر حملہ کرنے ،ایس ایچ و کو معطل کرنے اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کرنے  کے لیے اکسایا ۔

اس لیے ڈ ی پی او  اور انکوائری ٹیم سے درخواست ہے کہ مسمیاں میر رحیم اور ہدایت کے خلاف انکوائری کر کے کاروائی کی جائے ۔ تاکہ آئندہ کوئی اس طر ح کی سازش کرکے ادارے اور اس کے عملے کو نقصان نہ پہنچائے ۔

Print Friendly, PDF & Email