لینڈ سٹلمنٹ سٹاف کا 19 جنوری سے تاحال علامتی ہڑتال جاری۔ مطالبات تسلیم ہونے تک ہڑتال جاری رہے گا۔ عوام کو شدید مشکلات کا سامنا۔

چترال(گل حماد فاروقی) ضلع بھر میں کام کرنے والے لینڈ سٹلمنٹ Land Settelement کے 206 عملہ کا علامتی ہڑتال 19 جنوری سے جاری ہے۔ دو سو چھ افراد روزانہ بارہ بجے تک ہڑتال کرتے ہیں اور اس کے بعد کام ۔ جمعہ کے روز محکمہ مالیات کے عملہ نے اپنے دفتر واقع جنگ بازار میں ایک علامتی مگر پر امن احتجاج بھی کیا۔
ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہوئے نثار احمد کا کہنا ہے کہ گزشتہ سالوں سے سٹاف کی مستقلی کا نوٹیفکیشکن زیر التوا ہے جس کی وجہ سے عملہ کو کافی تشویش کا سامنا ہے ۔ ہم نے بارہا اس کا مطالبہ کیا مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی اس لیے مجبوراً ہم نے یہ علامتی ہڑتال شروع کیا جو روزانہ صبح سے بارہ بجے تک جاری رہتا ہے۔
قیصر ارشاد کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے ابھی تک بجٹ ریلیز نہیں ہوا۔ بیس فروری کے بعد ہم مکمل طورقلم چھوڑ ہڑتال کریں گے۔ جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے ہمارا ہڑتال جاری رہے گا۔
شبیر الدین گرداؤر کا کہنا ہے کہ چارٹر آف ڈیمانڈ ز کو فوری طور پر تسلیم کیا جائے۔ ہمیں فوری طور پر مستقل بنیادوں پر ملازمیں دی جائے اور ہماری بجٹ بھی جاری کی جائے۔
اس دفتر میں پراپرٹی سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے کی عرض سے آنے والے شعیب احمد ایڈوکیٹ نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ وہ عدالت میں زیر سماعت ایک قانونی مقدمے میں مطلوب سرٹیفیکٹ لینے آیا تھا یہاں آکر پتہ چلا کہ سٹاف کا ہڑتا ل ہے جس کی وجہ سے ہم وکلاء برادری کو بھی بہت مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے بھی صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان لوگوں کا جائز مسئلہ حل کیا جائے تاکہ ان کی ہڑتال کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا نہ ہو۔
اس سلسلے میں لینڈ سٹلمنٹ کے ارباب احتیار کی موقف لینے کی بھی کوشش کی گئی مگر پتہ چلا کہ ان کا ضلعی افسر شاہ نادر ریٹائر ہوا ہے اور اس کی نشست ابھی تک خالی ہے۔

Print Friendly, PDF & Email