وزیر اعظم سے اپیل کرتے ہیں کہ چترال کو سستی بجلی دی جائے ۔عمائدینِ چترال

چترال(گل حماد فاروقی)106 میگا واٹ کا حامل گولین گول پن بجلی گھر کا پہلا مرحلہ مکمل ہوا او ر چترال و مضافاتی علاقوں کو منگل کے شام سے بجلی کی ترسیل شروع ہوئی جس سے چترال میں عید کا سما ں ہے اور لوگ نہایت خوش ہے۔

اس خوشی میں پاکستان مسلم لیگ کے کارکنوں نے سابق ایم پی اے سعید احمد کی صدارت میں پی آئی اے چوک میں جشن بھی منایا گیا اور جلسہ بھی ہوا۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے صفت زرین، مولانا اسرارالدین الہلال، سعید احمد اور دیگر نے اظہار حیال کرتے ہوئے وفاقی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور خصوصی طور پر سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کا شکریہ اداکیا جنہوں نے اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے گولین گول پن بجلی گھر سے چترال کو تیس میگا واٹ کی بجلی دی جو ملک کی تاریح میں پہلا کارنامہ ہے کہ کسی بجلی گھر سے نیشنل گریڈ سے پہلے اسی علاقے میں بجلی دی گئی ہو۔


اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعظم پاکستان شاہد حاقان عباسی اور میاں نواز شریف سے اپیل کرتے ہیں کہ گلگت اور ملاکنڈ کی طرح چترال کے لوگوں کو بھی سستے نرح پر بجلی دی جائے۔ اگر چترال کے لوگوں کو ڈیڑھ روپے فی یونٹ بجلی دی گئی تو لوگ کھانا پکانے اور گھروں کو گرم کرنے کیلئے بجلی کے ہیٹر استعمال کریں گے اور جنگلات تباہی سے بچ جائیں گے۔
اس خوشی میں انہوں نے لوگوں میں مٹھائی بھی تقسیم کی۔ ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہوئے سابق رکن صوبائی اسمبلی اور پاکستان مسلم لیگ  چترال کے صدر سعید احمد نے کہا کہ گولین گول کا بجلی گھر چترال کی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوگا تاہم اس کے افتتاح کے موقع پر ہم وزیر اعظم سے یہ مطالبہ ضرور کریں گے کہ وہ چترال جیسے پسماندہ علاقے کے لوگوں کو آرزاں نرح پر بجلی دینے کی منظوری دے کیونکہ چترال میں گیس بھی نہیں ہے اور جنگلات کی بھی بہت کمی ہے اور یہاں کے لوگوں کو سستی بجلی نہیں دی گئی تو مجبوراً لکڑی جلائیں گے جس سے آئندہ بیس سالوں میں جنگلات ختم ہوں گے او ر اس صورت میں سیلاب کی وجہ سے پھر تباہی مچے گی۔ یاد رہے  کہ  گولین گول کے بجلی  آنے سے  دکاندار رات کو بھی دیر تک دکانیں کھلے رکھتے ہیں۔ عوام نہایت خوش ہے اور چترال میں ایک جشن کا سماع ہے۔

Print Friendly, PDF & Email