مصو م زینب کا قاتل گرفتار : سر عام پھانسی دی جائے۔عوام کا مطالبہ

لاہور(آن لائن) قصور میں زینب کے قاتل کو بالآخر گرفتار کرلیا گیااور اطلاعات کے مطابق ٹیسٹ بھی مثبت آئے ہیں اور اب اس کامیابی کے پیچھے چھپا رازبے نقاب ہوگیا اور ملزم اپنی ہی ایک مبینہ غلطی کی وجہ سے پکڑاگیا۔


اپنے ایک بیان میں چیئرمین پنجاب انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی بورڈ ڈاکٹرعمر سیف نے بتایاکہ ”زینب کیس کی تحقیقات میں حکومت کی بہت سی ایجنسیز نے مل کر کام کیا، جس دوران ٹیکنالوجی، فارنزک تجزیے اور سائنسی تفتیش کا سہارا لیاگیا۔انہوں نے کہاکہ کچھ بھی ممکن نہیں جب اتنی محنت کی جائے تو۔۔۔“
دوسری طرف اطلاعات کے مطابق زینب قتل کیس کی تحقیقات بھی پولیس، پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور فارنزک لیب نے روایتی طریقوں سے ہٹ کر کیں اور عمومی طورپر دہشتگردی سے متعلق تحقیقات کیلئے استعمال ہونیوالی جیوفینسنگ کا سہارالیاگیااور جرائم پیشہ عناصر کی سرگرمیوں، ان کی جانچ پڑتال اور پرانے واقعات میں سے موبائل ڈیٹا کاجائزہ لیاگیا۔ ذرائع کے مطابق زینب قتل کیس کی تحقیقات کے دوران پہلے ہونیوالے بیشترواقعات کے کال ڈیٹاکا جائزہ لیاگیا اور ایسے لوگوں کی نشاندہی کی گئی جو مشترکہ طورپر مختلف جنسی جرائم کے موقع یا اردگرد پائے گئے ، پکڑے جانیوالے شخص کا موبائل حالیہ چار سے پانچ مقامات پر پایاگیا جس کا ڈی این اے بھی مثبت آیا۔

Print Friendly, PDF & Email