نوجنوری کو اپر چترال کے عوام احتجاجی تحریک کی صورت میں گولین گول بجلی گھر کی جانب مارچ کریں گے

بونی(نمائندہ زیل) گولین گول بجلی گھر سےاپر چترال کو جلد ازجلد بجلی کی فراہمی کویقینی بنانے کے حوالے سے صوبائی ووفاقی حکومت اقدام کرے اگر ایسا نہیں کیا گیا تو 10جنوری کو وزیر اعظم کی جانب سے گولین گول بجلی گھر کا افتتاح کرنے نہیں دیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار اپر چترال کے ہیڈکوارٹر بونی میں تحریک حقوق عوام کی جانب سے منعقد ہ ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا جس کی صدارت سابق صدر تحریک حقوق عوام سرفراز علی خان کررہے تھے جبکہ جلسہ میں تحصیل ناظم مستوج مولانا محمد یوسف، ممبران تحصیل وضلع وویلج کونسلز اپر چترال اور ناظمین نے شرکت کی ۔ تحریک حقوق عوام کے انفارمیشن سیکرٹری پرویز احمد لال نے بتایا کہ جلسہ میں اپر چترال کے کونے کونے سے عوام کی بڑی تعداد موجود تھیں جس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ 10 جنوری سے پہلے پہلے صوبائی اور وفاقی حکومتوں کی جانب سے گولین گول بجلی گھر سے اپر چترال کو بجلی دینے کے حوالے سے کوئی ٹھوس اقدام اٹھاکر عوام کو تحریری  ثبوت فراہم کیا جائے اگر صوبائی ووفاقی حکومتوں کی جانب سے عوام کو مطمئن  نہ کیا گیا تو 9 جنوری کو اپر چترال کے عوام احتجاجی تحریک کی صورت میں گولین گول بجلی گھر کی جانب مارچ کریں گے

اور 10جنوری 2018ء کو وزیر اعظم کی جانب سے گولین گول پراجیکٹ کا افتتاح کرنے نہیں دیا جائے گا۔ اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ اگر صوبائی ووفاقی حکومتوں نے ہمارے جائز مطالبے پر توجہ نہ دی اور اپر چترال کو مزید تاریکی میں رکھنے کی سازش جاری رہی تو مردوخواتین اور بچوں کولے کر ضلع بھر میں احتجاجی مظاہرے شروع کئے جائیں گے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی تمام تر ذمہ داری صوبائی ووفاقی حکومتوں، چترال کے منتخب ممبران اور انتظامیہ پر عائدہوگی ۔

Print Friendly, PDF & Email