چترال یونیورسٹی کے انتظامیہ کو خراج تحسین/ شکوہ: نورولی شاہ

چترال (زیل نمائندہ) یونیورسٹی آف چترال میں سہ روزہ عالمی کانفرنس کا انعقاد یقیناًاہالیان چترال کے لیے کسی بڑی خوشخبری اور فخر سے کم نہیں۔اہالیان چترال کے لیے سرزمین چترال اور چترال یونورسٹی میں عالمی ماہرین نباتات کی تشریف آوری اورعلاقے میں دستیاب مختلف جڑی بوٹیوں کو انسانی صحت کے لیے بروئے کار لانے کی کوشش یقیناایک ًبہت بڑا کارنامہ ہے۔ان خیالات کا اظہار نورولی شاہ انورنے ایک آخباری بیان میں کیا ہے۔ انیوں نے مزید کہا کہ اس عالمی کانفرنس کے دور رس نتائج بہت جلد سامنے آنے شروع ہونگے۔اور وہ دن دور نہیں کہ سرزمین چترال کی پہاڑی اور صحرائی سلسلوں سے ملنے والی قدرت کے یہ عظیم نباتاتی خزانے اہالیان چترال کی تقدیر بدلنے میں مددگار ثابت ہونگے۔اور ہم پر امید ہیں کہ جب ہمارے علاقے میں دستیاب قدرت کے یہ نایاب نباتات بین الاقوامی سطح پر سرزمین چترال کی پہچان بنیں گے۔ چترال کے قدرتی خزانوں کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کرانے کی کوشش کرکے چترال اوراہالیان چترال کو عالمی میڈیا میں اجاگرکرانے کی کامیاب عالمی کانفرنس کی انعقاد پر اہالیان چترال اپنے قابل قدر سپوت ڈاکٹر بادشاہ منیربخاری (پی ۔ڈی چترال یونیورسٹی ) اور یونیورسٹی انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔اور ان کی دوراندیشی،حب الوطنی اور ذہانت و قابلیت کو سلام پیش کرتے ہیں۔پی۔ڈی چترال یونیورسٹی کا یہ عظیم کارنامہ یقیناًچترال کے ان ہونہار سپوتوں کو کھلا پیغام ہے۔کہ حب الوطنی سے سرشار فرزندان چترال اپنی دھرتی ماں کو ایک خوبصورت اندازمیں دنیا کے سامنے لاکر عالمی توجہ کا مرکز بنانے کے ساتھ ساتھ اہالیان چترال کے دلوں میں اپنے لیےمحبت پیدا کرکے مقام اور عزت حاصل کر سکتے ہیں۔اس غیر معمولی عالمی کانفرنس کی کامیاب انعقاد پر ایک مرتبہ پھر پی۔ڈی یونیورسٹی آف چترال اور یونیورسٹی انتظامیہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔البتہ یونیورسٹی آف چترال میں زیر تعلیم طالبا و طالبات کے والدین کی طرح میں بھی بحیثیت سرپرست، یونیورسٹی آف چترال کے پی۔ڈی صاحب اور انتظامیہ سے شکوہ کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہوں۔کیونکہ۔۔ بر ا نہ ماننا میر ی نادانی کو شکوہ تو اپنے ہی کیا کرتے ہیں کہ کاش محترم پی ڈی صاحب یونیورسٹی آف چترال سرزمین چترال اور خصوصا یونیورسٹی آف چترال میں منعقدہ عالمی کانفرنس میں اپنے طلباء کے والدین کو فراموش کرنے کی بجائے اس تاریخی پروگرام میں میزبانی کا شرف حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتا۔تو یقیناًہمارے اندرونی اور بیرونی مہمانان مزید اچھا تاثر لے کر تشریف لے جاتے اور والدین کو بھی مہمانوں اور یونیورسٹی انتظامیہ سے ملاقات کا شرف حاصل ہو جاتا۔ انتظار میں کٹے یہ رو ز و شب بلاوا آخر ان کا نہ آیا۔

Print Friendly, PDF & Email