چترال میں شجر کاری مہم کا آغاز۔ منتحب کونسلروں اور ناظمین میں اخروٹ کے پودے مفت تقسیم

چترال(گل حماد فاروقی) چترال میں بلین سونامی افاریسٹیشن مہم کا آغاز کردیا گیا اس مہم کا آغاز گورنمنٹ مڈل سکول جغور بالا سے ہوا۔ شجرکاری مہم کے آغاز پر اسی سکول میں ایک تقریب بھی منعقدہوئی جس میں ڈپٹی کمشنر چترال ارشاد علی سودھر مہمان حصوصی تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی چترال نے کہا کہ شجرکاری مہم کے دوران علاقے کے منتحب کونسلرز اور ناظمین میں اخروٹ اور دگیر پود ے مفت تقسیم کئے جارہے ہیں مگر یہ صرف پودا لگانا مقصد نہیں ہے بلکہ اس پودے کی رکھوالی بھی کرنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دوسرے علاقوں کیلئے پودے صرف ماحول کی بہتری کیلئے ضرروی ہے مگر چترال کیلئے تو زندگی اور موت کا معاملہ ہے کیونکہ جب درخت کاٹے جاتے ہیں یا جن علاقوں میں درخت نہیں ہوتے وہاں سیلاب تباہی مچاتی ہے اور ہر سال کثیر تعداد میں مالی نقصان کے ساتھ ساتھ انسانی جانوں کا بھی ضیاع ہوتا ہے۔ کئی سال پہلے متعدد افراد سیلاب میں جاں بحق ہوئے۔
ڈویژنل فارسٹ آفیسر شوکت فیاض نے عوام پر زور دیا کہ وہ ان کے ساتھ اس کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے اور بھر پور تعاون کرے کیونکہ جب تک عوام تعاون نہ کرے کوئی بھی منصوبہ کامیاب نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے شجرکاری مہم میں صوبے کے چپہ چپہ پر پودے لگارہے ہیں اور چترال پر حصوصی توجہ دے رہے ہیں کیونکہ یہ ماضی میں دیار کے درختوں کا گڑھ تھا جو لوگوں کی ناسمجھی اور کچھ محکمے کی اہل کاروں کی کمزوریوں کی وجہ سے آہستہ آہستہ حتم ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ جنگلات کوشش کرتی ہے کہ جنگلات کی کمی پر قابو پایا جاسکے کیونکہ یہ پہاڑی علاقہ ہے اور یہاں ہر سال سیلاب آکر تباہی مچاتی ہے اگر زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائے تو وہ ایک قدرتی چیک ڈیم یعنی سیلاب کی راہ میں رکاوٹ بنتی ہے اور سیلاب کی رفتار کو کم کرتا ہے جس سے نقصان یا تو حتم ہوتا ہے یا اس کا شرح کم سے کم کیا جاتا ہے۔
محمد شہاب دیہی ترقیاتی آفیسر فارسٹ، سب ڈویژنل فارسٹ آفسیر عمیر نواز اور دیگر نے بھی اظہار حیال کیا۔
جغور کے ناظم سجاد احمد اور حاجی شنواری نے محکمے کا شکریہ ادا کیا کہ ان میں اخروٹ کے قیمتی پودے مفت تقسیم کررہے ہیں تاکہ لوگوں میں پھل دار پودوں کو بونے کا شوق پیدا ہو اور اگر وہ کسی وجہ سے ان قیمتی پودوں کو نہیں خرید سکتے تو محکمے نے ان کو مفت فراہم کی ۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ جغور وادی میں گوجر برادری بکریاں پالتے ہیں جن کی چھرانے سے پودے حتم ہوتے ہیں اگر ان کو بکریوں کی بجائے بھیڑ (دھنبہ) پالنے کی ترغیب دی جائے تو وہ ان پودوں کو بکریوں کی نسبت کم نقصان پہنچاتی ہیں کیونکہ بکریاں ان پودوں کو جڑھ سے اکھاڑتی ہیں۔
مہمان حصوصی نے مفت پودے تقسیم کرنے کے بعد سکول میں دیار کا پودا بھی لگایا بعد میں فارسٹ ٹیم کے ساتھ ڈی سی چترال بھی بکر آباد پہاڑی کے اس چوٹی پر چڑھ گئے جہاں محکمہ جنگلات ن بہت دور سے پانی لاکر اس لق دق پہاڑ پر جنگل لگارہے ہیں۔ ڈی سی چترال، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر منہاس الدین نے بھی پہاڑ کے چوٹی پر پودے لگائے۔
ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہوئے سب ڈویژنل فارسٹ آفیسر عمیر نواز کا کہنا ہے کہ بلین ٹری سونامی افاریسٹیشن مہم میں اس سال پورے چترال میں سولہ لاکھ پودے لگائے جائیں گے۔
ویلیج کونسل جغور کے ناظم سجاد احمد نے فارسٹ کا شکریہ ادا کیا کہ اس مہم کا آغاز جغور سے کیا اور منتحب کونسلرز اور ناظمین کو اگر ساتھ لیکر چلے تو یہ مہم ضرور کامیاب ہوگا۔
دیہی ترقیاتی آفیسر شہاب نے کہا کہ چترال ریڈ زون میں ہے دنیا کا ساتواں ایسا ملک ہے جو سیلاب کی تباہی سے بری طرح متاثر ہورہا ہے۔ پودے لگانے سے نہ صرف یہاں کی ماحول میں خوبصورتی میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ اس کے ذریعے ذر مبادلہ بھی کمایا جاسکتا ہے اور ان درختوں کی بدولت یہاں کے لوگ تباہی سے بھی بچ سکتے ہیں۔

Print Friendly, PDF & Email