گولین گول بجلی گھر سے پورے چترال کو بجلی فراہم کرنا مرکزی وصوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے ۔

محکمہ پیڈو فوری عملی قدم اٹھا کر اپر چترال کیلئے واپڈا سے بلا تا خیر بجلی خریدے اور اپنے 21 ہزار صارفین کو بجلی فراہم کرے ۔ جس کا وہ پابند ہے ۔ چترال کے منتخب نمائندے لوگوں کو ریلیف پہنچانے میں بری طرح ناکامی سے دوچار ہیں ۔ محکموں کی کار کردگی کو اپنے کھاتے میں ڈال کر عوام کو بے وقوف بنا نے کا سلسلہ جاری ہے ۔2015 سے اپر چترال کے صارفین بجلی کی نعمت سے محروم چلی آرہی ہیں ۔ صوبائی حکومت ، محکمہ پیڈوریشن بجلی گھر کی بحالی میں اپنی ناکامی پر چترالی قوم سے معافی مانگیں ۔ ان خیالات کا اظہار چترال کے سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدالا کبر چترالی نے ایک اخباری کے ذریعے کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ چترال میں بروز، ایون ، لوٹکوہ ، شیشی اور آرندو یوسیزمیں ابھی تک بجلی کے کھمبے اور ٹرانسفارمر مہیا نہیں کیے گئے ہیں ۔ 35 میگا واٹ بجلی آخر کن کو دیا جا رہا ہے جو واپڈا کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے

Print Friendly, PDF & Email