چھ ماہ قبل ایم این اے چترال کے شروع کردہ منصوبوں کی رقم ا بھی تک پراجیکٹ لیڈروں کو نہ مل سکے

چترال (نمائندہ زیل نیوز)ایم این اے چترال شہزادہ افتخار الدین نے سال روان کے وسط میں چترال کے کونے کونے کا دورہ کرکے پراجیکٹ لیڈری کے ذریعے مختلف اسکیموں کا اعلان کیا تھا ۔ اس سلسلے میں وفاقی حکومت کی جانب سے کروڑوں روپے جاری کردئیے گئے تھے جو پاک پی ڈبلیو ڈی میں ٹینڈر ہوئے ، بعد میں ایم این اے نے اپنا اثر ورسوخ استعمال کرتے ہوئے ٹھیکیدار کو 22فیصد کمیشن کی مد میں دے کر باقی مانندہ رقم حاصل کیااور انہیں اپنے من پسند پراجیکٹ لیڈروں کے حوالے کرکے کام شروع کروایا ، جو کہ ایک غیر قانونی فعل تھا۔ سابق ایم این اے چترال مولانا عبدالاکبر چترالی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اس لاقانونیت کے خلاف سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ۔پراجیکٹ لیڈروں کو ان منصوبوں کی مد میں آدھی رقم  ملی جب کہ باقی مانندہ رقم جاری نہیں کی گئی جبکہ پراجیکٹ لیڈروں سے اپنے زیر کمان کام   کروائے۔ شہزادہ محی الدین کے انتہائی پرانے رفیق (جو کہ پراجیکٹ لیڈر ہے) نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایم این اے نے ہمیں نصف رقم دے کر پورا کام کروایا تھا لیکن تاحال چھ ماہ گزرنے کے باوجود بلوں کی ادائیگی نہ ہوسکی۔ جس کی وجہ سے ہم مزدوروں اور دوسرے لوگوں کے قرض دار ہوگئے جو آئے روز مزدوری کا تقاضہ کرکے ہم پر دباؤ ڈال رہے ہیں جس کی وجہ سے ہمیں شدید ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہم شہزادہ خاندان سے اپنی چالیس سالہ رفاقت کو خیر باد کہنے پہ مجبور ہوگئے ہیں ، اور شاید اگلے الیکشن میں ہم کسی نئے بندے کی جانب دیکھیں گے ۔بعض ذرائع کے مطابق پاک پی ڈبلیو ڈی میں ٹینڈر کے بعد پراجیکٹ حاصل کرنے والا ٹھیکیدار بھی چترال کے دورے پہ آکر کاموں کا معائنہ کرتے ہوئے پراجیکٹ لیڈروں کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

Print Friendly, PDF & Email