چترال کے پرامن ماحول کو کسی کی نظرلگنے نہیں دیں گے۔ضلع ناظم

چترال(نمائندہ زیل) ضلعی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ضلع ناظم چترال حاجی مغفرت شاہ نے دوٹوک الفاظ میں کہاکہ چترال کے پرامن فضا میں نفرت، بے چینی اور مذہبی منافرت پھیلانے والوں کے مذموم مقاصد کو خاک میں ملائیں  گے۔ہم سب ملکر چترال کے پرامن فضا کو کسی کی آنکھ لگنے نہیں دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ چترال میں امن یہاں کے عوام کی امن پسندی اور فرقہ واریت سے نفرت کی وجہ سے قائم ہے۔ مختلف مذاہب،فرقے اور مسلک سے تعلق رکھنے والے یہاں کے باشندے  صدیوں سے امن کا د امن ہاتھ سے جانے نہیں دیا ہے۔ ہزہائنس پرنس کریم آغاخان کے حالیہ دورہ چترال کے موقع پرسوشل میڈیا پر  چند افراد کی متنازعہ پوسٹ پرامن چترال کی فضا کو بگاڑنے کی مذموم کوشش تھی۔عوام،ضلعی حکومت ، انتظامیہ،چترال سکاؤٹس اور سیاسی پارٹیوں کی کوششوں سے ہیجانی کیفیت کو پرامن بناکر ہڑتال ختم کرکے ملوث افراد کے خلاف مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کا بھی مطالبہ ہوا۔حاجی مغفرت شاہ نے کہا کہ ہمیں  چترال کاامن مقدم ہے اور اس اوّلین ترجیح کو ہم ہرصورت حاصل کریں گے۔ چترال میں رواداری اور مہمان نوازی اپنی مثال آپ ہے۔تاریخ شاہد ہے کہ  ہم سیاسی اور مذہبی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر چترال کا دورہ کرنے والے اپنے مہمانوں کا مل کر استقبال  کرنے کی روایت قائم کی ہے۔ ضلع ناظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ چترال کا امن ہمارا مشترکہ ہے اور ہمیں ملکر پائیدار امن کی بقا کے لیے کردار ادا کرنا چاہئیے ۔

واضح رہے ضلع اسمبلی کا تین روزہ اجلاس  کنوینئر ضلع کونسل مولانا عبدالشکو رکی زیر صدارت منگل  سے شروع ہے  ۔پہلے دن کے ایجنڈے میں چترال کو دو اضلاع میں تقسیم کرنے  پر بحث، چترال میں امن کا قیام  اورسی ڈی ایل ڈی  کی طرف سے بریفینگ شامل تھے۔ کنوینئر نے ضلع اسمبلی کا اجلاس بدھ 10بجے تک ملتوی کردیا۔

Print Friendly, PDF & Email