چترال(نیٹ نیوز) جمعہ کے روز چترال سے پشاور جانے والے سینکڑوں مسافروں نے گاڑیوں کی نایابی کے سبب زبردست احتجاج کیا ۔ اور دو گھنٹوں تک روڈ بلاک کئے رکھا ۔ مسافر وں نے اس موقع پر وفاقی ، صوبائی اور ضلعی حکومت اور ممبران اسمبلی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور بُرا بھلا کہتے ہوئے اس ا مر کا اظہار کیا ۔ کہ لواری ٹنل کا شیڈول ہفتے میں ایک دن ہونے کی وجہ سے مسافر مصیبت میں گرفتار ہو چکے ہیں ۔ لیکن حکومت کے کانوں جوں تک نہیں رینگتی ، مقامی اور غیر مقامی گاڑیاں ایک ہفتے تک واپسی کے انتظار کی صعوبت جھیلنے کے خوف سے لواری ٹنل روٹ پر سفر نہیں کرتیں ۔ جس کی وجہ سے سینکڑوں مسافر مردو خواتین ، بچے بیمار ٹھٹھرتی سردی میں گاڑیوں کے انتظار کر رہے ہیں ، جن کا کوئی پوچھنے والا نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چترال کے تمام ممبران اسمبلی نمایندگی کی آڑ میں پشاور اور اسلام آباد میں عیاشی کر رہے ہیں ۔ جبکہ موقع شناس لوگ عوام کے مجبوری کا ناجائز فائدہ اُٹھارہے ہیں ۔ اور مسافر کسمپرسی اور ذلالت سے دوچار ہیں ۔ انہوں نے نما یندگان سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ۔ مسافروں نے اسسٹنٹ کمشنر چترال کی اس یقین دہانی پر روڈکھول دی ۔ کہ پشاور سے چترال پہنچنے والی گاڑیوں کو اُن کیلئے مہیا کیا جائے گا ۔ اور پولیس کی نگرانی میں یہ کام انجام دیا جائے گا ۔ درین اثنا مسافر گاڑیوں کی کمی اور لواری ٹنل ائریے میں دُشوار گزار گردان کر ڈرائیوروں نے مسافروں کو لوٹنا شروع کر دیا ہے ۔ اور چترال سے دیر 119کلومیٹر راستے کا کرایہ دو ہزار روپے وصول کرتے ہیں ۔ جبکہ مسافروں کے ساتھ بد تمیزی اور اُن کی تضحیک اس کے علاوہ ہے ۔ چترال سے پشاور کا کرایہ بھی من مانی وصول کیا جاتا ہے ۔ لیکن ضلع میں کوئی انتظامی مشینری نظر نہیں آتی ، جو لوگوں کے لوٹنے کے اس عمل کامداوا کر سکے ۔ مسافروں نے احتجاج کے دوران کہا ۔ کہ چترال لا وارث ضلع بن گیا ہے ۔ جس کا کوئی پوچھنے والا نہیں ۔ اور ایک ہفتے سے میڈیامیں لواری ٹنل ہفتے میں دو کرنے کی خوشخبری سنا کر ہر کوئی کریڈٹ لینے کی کوشش کر رہا ہے ۔ لیکن حقیقت یہ ہے ۔ کہ کچھ بھی نہیں کیا گیا ہے ۔ اور یہ سب عوام چترال کو بے وقوف بنانے اور طفل تسلی کی باتیں ہیں ، جن کا حقیقت سے دور کا بھی واسطہ نہیں ۔ درین اثنا چترال سے پشاور جانے والے سینکڑوں گاڑیوں کو لواری ٹنل کے اطراف میں برف کی صفائی نہ ہونے کے باعث آٹھ گھنٹوں تک میر کھنی پوسٹ پر روک دیے گئے ۔ جس سے مسافروں کو مزید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ۔ این ایچ اے نے برف پڑنے کے بعد سڑک پر سے برف نہیں ہٹایا ۔ جس کی وجہ سے گاڑیوں کو گزرنے میں انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
دیگر موضوعات میں
نگران وزیر اعظم کا دورہ ہنزہ، گلگت بلتستان بھر میں بجلی کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
14 ستمبر 2023
مدک لشٹ چترال میں آعاخان یوتھ اینڈ سپورٹس بورڈ کی طرف سے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے آگہی واک
2 ستمبر 2023
راکاپوشی بیس کیمپ کے قریب مقامی نوجوان نے کوہ پیما کی لاش دریافت کرتے ہوئے دہائیوں پرانے اسرار سے پردہ اٹھایا
12 اگست 2023
کھوار لوک ادب میں خواتین کے نکتہ نظر” کے موضوع پر سیمیناراور لوک گیت “لوواہ” کی تقریب رونمائی
8 اگست 2023
استاد الاساتذہ ناجی خان ناجی مرحوم کی یاد میں تعزیتی ریفرنس اور “ضرب قلم” کی تقریب رونمائی
7 اگست 2023
دریائے چترال میں طغیانی سے سیاحتی مقام ایون میں کئی گھر اور وسیع ایریا زیر آب آگئے ہیں
20 جولائی 2023
دنین لشٹ کے وی سی سی کے ممبران کا ڈی ایف او وائلڈ لائف اور صدر فیض الرحمن کی مبینہ طور پر کروڑوں روپے کے کرپشن کے خلاف احتجاج
18 جولائی 2023
پولیس ملازمین کے فلاح بہبود کے لئے ویلفر فنڈ کا اطلاق، ریجنل پولیس آفیسر کی خصوصی احکامات
17 جولائی 2023