کنگز کراس، لندن میں آغا خان سینٹر کا افتتاح

ویلز کے شہزادے ہز رائل ہائی نس نے لندن میں ایک تقریب میں آغا خان سینٹر کا افتتاح کیا جس کی عمارت منفرد طرز تعمیر کا نمونہ ہے۔ اس عظیم الشان تقریب کی میزبانی کے فرائض ہز ہائی نس دی آغا خان نے سر انجام دئیے۔ لندن کے میئر صادق خان اور فارن آفس منسٹر فار ہیومن رائٹس، لارڈ طارق احمد آف ومبلڈن معزز مہمانان میں شامل تھے۔

دی آغا خان سینٹر (اے کے سی) تعلیم، تدریس، ثقافتی تبادلے اور مسلم ثقافت کے دقیق مطالعے کے مرکز کے طور پر سرگرم عمل ہو گا۔ یہ برطانیہ میں ہز ہائی نس کی جانب سے قائم کردہ تعلیمی اور ترقیاتی اداروں کے لیے تیار کی گئی نئی عمارت ہے بشمول آغا خان یونیورسٹی انسٹیٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف مسلم سویلائزیشنز (اے کے یو  آئی ایس ایم سی)، دی انسٹیٹیوٹ آف اسماعیلی اسٹڈیز (آئی آئی ایس) اور دی آغا خان فاؤنڈیشن (اے کے ایف  یو کے)۔ یہ تمام ادارے اجتماعی طور پر مسلم ثقافت کے فہم کے حوالے سے پائے جانے والے خلا کو پْر کرنے اور عالمی ترقیاتی مسائل کے حوالے سے عوام الناس اور آغا خان فاؤنڈیشن کے درمیان رابطوں میں اضافے کے لیے کوشاں ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرنس آف ویلز نے علمی اور ثقافتی میدانوں میں اسلامی تہذیب کے عالمی کردار کے فہم کی اہمیت کے حوالے سے اپنی قیمتی رائے دی۔

_1DX6286.jpg

ہز ہائی نس دی آغا خا ن کی بھرپور توقعات اور تمناؤں کے مطابق "اے کے یو کے تعلیمی اداروں کا یہ نیا گھر ، اسلام اور مسلم ثقافت کے حوالے سے لاعلمی اور کم فہمی کی خلیج کو پاٹنے اور عالمی سطح پر ںئے روابط استوار کرنے میں قوی کردار ادا کرے گا”۔

انھوں نے مزید کہا، "آج کے عالمی منظرنامے میں ایک اہم چیلنج متعدد مختلف آوازوں اور تصورات کے درمیان ہم آہنگی اور موافقت کا حصول اور فروغ ہے”۔ ہز ہائی نس نے الفاظ کے چناؤ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، "میں نے لفظ ‘ہم آہنگی’ اس لیے استعمال کیا کیونکہ ہمارامطمع نظر عالمی آوازوں کا ایک ایسا کورَس تیار کرنا نہیں جس میں تمام آوازیں یکساں ہوں، بلکہ ایک ایسا کورَس جہاں عالمی آوازیں اپنی نمایاں حیثیت برقرار رکھتے ہوئے، ذہانت اور سمجھ بوجھ کے ساتھ ہم آہنگی حاصل کر سکیں۔ اور اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم مختلف آوازوں کو نمایاں اور منفرد بنانے والے عوامل کا فہم حاصل کریں۔

آغا خان سینٹر کے قیام کا بنیادی مقصد ہی دراصل ایک ایسا پلیٹ فارم کا قیام ہے جو اس کوشش میں مصروف عمل اداروں کو ایک جگہ جمع کر سکے”۔

اے کے سی میں آغا خان لائبریری لندن بھی قائم کی گئی ہے جو آئی آئی ایس اور اے کے یو  آئی ایس ایم سی کیے کتب خانون کا مجموعہ ہو گی۔ دو منزلوں پر مشتمل آغا خان لائبریری میں کتب اور رسائل، مطالعے کے لیے موزوں مقامات اور نایاب کتب اور نسخہ جات کے لیے محفوظ آرکائیوز موجود ہیں۔ لائبریری کے مجموعوں میں مسلم تہذیب کے حوالے سے تدریس، تحقیق، موازناتی مطالعات اور اشاعتوں کے لیے تعلیمی مواد موجود ہے اور شیعہ اسلام بالخصوص اسماعیلی طبقے کے حوالے سے کتب اور اشاعتوں کا نایاب مجموعہ شامل ہے۔

10,000 اسکوائر میٹر پر محیط اس منفرد عمارت کا ڈیزائن نہایت منفرد ہے اور سامنے سے دیکھنے پر یوں محسوس ہوتا ہے جیسے عمارت کی چھت بغیر کسی سہارے اپنا آپ سنبھالے ہوئے ہے۔ زمینی منزل شیشے کی دیواروں سے تشکیل دیئے جانے کے باعث عمارت گویا فضا میں تیرتی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔ اس کی تعمیر میں روایتی اسلامی طرزتعمیر کا خاص خیال رکھا گیا ہے جس میں زمینی منزل کے صحن کے اطراف متعدد کمرے ترتیب وار موجود ہوتے ہیں اور ایک عمارتی ڈھانچہ عمودی انداز میں اٹھتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ عمارت کے ڈیزائن میں بھی وسعت کو مدنظر رکھا گیا ہے اور متعدد کمرے اور آفسز افقی انداز میں ایک مرکزی ایوان کے ساتھ ساتھ ترتیب دیئے گئے ہیں۔ عمارت میں کل 10 منازل ہیں۔
عالمی سطح پر ممتاز جاپانی ماہر تعمیر فومی ہیکو ماکی نے اس کا ڈیزائن تیار کیا ہے اور وسعت، ملنساری اور مختلف انداز فکر کے لیے احترام کا مظہر ہے۔

عمارت کے مرکز میں اور مختلف منازل پر ٹیرس، باغات اور کھلے صحن ہیں۔ کنگز کراس کے اسلامی باغات دراصل مسلم معاشروں،مختلف خطوں (شمالی افریقہ اور اسپین سے لے کر مشرق وسطی، ایران اور ہندوستان) سے حاصل ہونے والی تصاویر سے متاثر ہو کر بنائے گئے ہیں۔ یہ خوبصورت وسیع باغات ہم عصر طرز تعمیر کا ایک ایسا نمونہ ہیں جنہیں بالخصوص اسلامی طرز تعمیر کے تنوع کی نمائش کے خیال کے تحت تیار کیا گیا ہے۔ ان باغات سے کنگز کراس علاقے تک سفر کرنے والے سرسبز و شاداب حصے جو خوبصورتی کو چار چاند لگا دیتے ہیں، ماکی اینڈ ایسوسی ایٹس اور باغات کے ممتاز ڈیزائنرز کے تعمیر کردہ ہیں۔ ان میں دو اہم نام میڈیسن کوکس اور نیلسن برڈ وولٹز ہیں۔

آغا خان سینٹر رواں سال ماہ ستمبر میں اپنے کام کا باقاعدہ آغاز کرے گا۔ ستمبر میں عوامی تعارف کے لیے لیکچرز اور نمائشوں کا اہتمام کیا جائے گا اور عوام الناس کو مخصوص اوقات میں
آغا خان سینٹر میں موجود کنگز کراس کے اسلامی باغات کی سیر کا موقعہ فراہم کیا جائے گا۔

لندن صدیوں سے علمی اور بین الاقوامی ترقیاتی سرگرمیوں کا مرکز رہا ہے۔ ایک بین الاقوامی مرکز کی حیثیت کے حامل اس شہر کا رویہ کثیرالمذاہب اور نظریات و خیالات کے آزادانہ اظہار رہا ہے۔ کنگز کراس بالخصوص ایسے اداروں کے لیے موزوں ترین مقام فراہم کرتا رہا ہے۔ آئی آئی ایس اور اے کے یو۔ آئی ایس ایم سی برطانیہ کی نمایاں یونیورسٹیز کے ساتھ کام کرتے ہیں اور لندن کے نالج کوارٹر کے سرگرم رکن رہے ہیں۔ اعلی تعلیم کے پروگرامز، تحقیق اور اشاعتوں کے ذریعے یہ ادارے مسلم ثقافت اور معاشروں (تاریخی اور جدید)کے حوالے سے اسکالرشپس کے فروغ کے لیے بھی کام کرتے ہیں۔

ہز ہائی نس ملکہ برطانیہ کی حکومت کی دعوت پر لندن تشریف لائے ہیں اور اے کے سی کا افتتاح اس دورے کے دوران مصروفیات کا حصہ تھا۔ اس سال ہز ہائی نس کی امامت ( یعنی دنیا بھر میں پائے جانے والی شیعہ اسماعیلی مسلم کمیونٹی کے روحانی پیشوا کی حیثیت سے) کی ڈائمنڈ جوبلی بھی مکمل ہوئی ہے۔

Print Friendly, PDF & Email