سیلاب متاثرین کے لیے دو ،دو کروڑ روپے کی منظوری مذاق ہے، ایکشن کمیٹی

چترال (زیل نمائندہ) حالیہ دنوں چترال میں شدید بارشوں کے بعد سیلابی صورت حال اور دریا ؤں میں پانی کا بہاؤ زیادہ ہونے کی وجہ سے نقصانات کے ازالے کے لیے چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا ندیم اسلم چوہدری کا چترال میں سیلاب متاثرین کے لیے اعلان کردہ دو ،دو کروڑ کی رقم چترالی عوام کے ساتھ سراسر مذاق او ر قابل افسوس ہے ۔ یہ بات چترال ایکشن کمیٹی کے نمائندوں کی طرف سے چترال پریس کلب میں منعقدہ ایک احتجاجی پریس کانفرنس میں کی گئی ۔ اس موقع پر مقررین جن میں رضیت بااللہ ،شبیر احمد، بشیر احمد،نابیگ ایڈوکیٹ، الطاف گوہر ایڈوکیٹ،شریف حسین اور دوسروں نے اپنے خطاب میں صوبائی حکومت کی طرف سے اعلان کردہ دو ،دو کروڑ بحالی فنڈزکو سیلاب متاثرین اور خصوصاً چترالی عوام کے ساتھ مذاق قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ نصف چترال سیلابی ریلوں اور دریا چترال کے بے رحم لہروں کی زد میں آگیا ہے اور اس موقع پر چیف سیکریٹری کا یہ اعلان انتہائی افسوس ناک ہے۔ مقررین نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت فوراً ایک بڑے پیکج کا اعلان کرے اور سیلاب متاثرین کی فوری بحالی کے لیے ہرممکن اقدامات اٹھائے جائیں۔ برائے نام علاقے کو آفت زدہ قرار دے کر ایمرجنسی نافذ کرنا کوئی اہمیت نہیں رکھتا،حکومت کو چاہئیے کہ ایمرجنسی بنیادوں پر انفراسٹرکچر کی بحالی کے ساتھ متاثرین سیلاب کی فوری امداد اور بحالی کے لیے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کی جائے ۔

Print Friendly, PDF & Email