عمران خان بھی مجرم بن گئے

سابق وزیر اعظم عمران خان کو توشہ خان کیس میں تین سال کی سزا دے دی گئی۔ وہ گرفتار بھی ہو چکے اور اٹک جیل میں پہنچا دیے گئے۔ اس سزا کے باعث عمران خان سزا کے مکمل ہونے کے بعد پانچ سال کے لئے سیاست سے بھی باہر ہو گئے یعنی نہ الیکشن لڑ سکتے ہیں نہ ہی کوئی پارٹی یا حکومتی عہدہ رکھ سکتے ہیں۔

جنگ گروپ کے نمائندے کے لکھتے ہیں کہ  موجود ثبوتوں اور میاں نواز شریف کے خلاف نااہلی کے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں خان صاحب کو اس کیس کے بارے میں کیوں پریشان ہونا چاہئے۔ توشہ خان کیس عمران خان کے خلاف ایک مضبوط کیس تھا اور جو فیصلہ گذشتہ روز آیا وہ متوقع تھا۔

 اس فیصلہ پر اعتراض اُٹھائے جا سکتے ہیں، جج نے فیصلہ دینے میں جلدی کی یا مدعی کی طرف سے کیس کو لٹکانے کے تمام ممکنہ حربے استعمال کئےگئے اس پر بھی مختلف رائے پائی جاتی ہیں۔ یہ تمام بحث مباحثہ اپنی جگہ لیکن قانون کے نظر میں عمران خان کو سزا مل چکی، وہ اب ایک مجرم کے طور پر جیل کی سلاخوں کے پیچھے موجود ہیں۔ ہاں اُن کے پاس ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ میں اس سزا کے خلاف اپیل کرنے کا حق موجود ہے اور اُن کو اس کیس میں ضمانت بھی مل سکتی ہے، اس سزا کو ختم بھی کیا جا سک

Print Friendly, PDF & Email