گورنر ہاوس پشاور میں صوبہ کی یونیورسٹیوں کے معذور طلباء وطالبات میں الیکٹرک وہیل چئیر تقسیم کرنیکی پروقار تقریب

پشاور (ذیل نمائندہ) گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہاہے کہ خصوصی بچوں کی سرپرستی پورے معاشرے کی ذمہ داری ہے،الیکٹرک وہیل چئیرز کی فراہمی سے خصوصی بچوں کی خود اعتمادی میں اضافہ ہو گا،خصوصی بچے مجھے اپنا سرپرست سمجھیں، تقریب میں خصوصی بچوں کو دیکھ کر خوشی اور دکھ کے مشترکہ احساسات سے گزرا ہوں،اِن والدین کو سلام پیش کرتا ہوں کہ جنہوں نے اپنے خصوصی بچوں کو اول جماعت سے اعلی تعلیم تک کا سفر مکمل کرایا ہے، یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو ہدایت کرتا ہوں کہ وہ اپنے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم خصوصی بچوں کی فیس معافی اور انہیں ملازمتیں فراہم کرنیکے اقدامات اٹھائیں۔جس طرح خیبرمیڈیکل یونیورسٹی نے خصوصی بچوں کی فیس معاف کی جس پر میں انہیں خراج تحسین بھی پیش کرتاہوں۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے جمعہ کے روز گورنر ہاوس پشاور میں صوبہ کی یونیورسٹیوں کے خصوصی بچوں / طلباء وطالبات میں الیکٹرک وہیل چئیرز تقسیم کرنے کی پروقار تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد، وائس چانسلرز، سیکرٹری محکمہ اعلٰی تعلیم انیلہ درانی،طلباء وطالبات، والدین نے شرکت کی۔ گورنر نے وزیراعظم الیکٹرک وہیل چئیرز منصوبہ کے تحت صوبہ کی 11 یونیورسٹیوں کے 30 معذور طلباء وطالبات میں الیکٹرک وہیل چئیرز تقسیم کیں۔ گورنرنے اس موقع پرخصوصی طلباء وطالبات کے تعلیمی جذبہ، ہمت و لگن کو داد پیش کی اوربچوں کے پاس چل کر ان سے ملے اور انکی حوصلہ افزائی کی۔اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ منصوبہ کے تحت تین مرحلوں میں 610 معذور بچوں کو الیکٹرک وھیل چیئرز دیے گئے اور آج آخری مرحلے میں خیبرپختونخوا کی 11 یونیورسٹیوں کے 30 معذور طلباء وطالبات کو الیکٹرک وھیل چیئرز فراہم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں میں کمزور قوت بصارت بینائی طلباء وطالبات کیلئے ایسی لیپ ٹاپ اسکیم شروع کی جائے گی جس سے قوت بصارت سے محروم طلبہ کو ایک خصوصی ساؤنڈ کے ذریعے حصول تعلیم میں آسانی ہو گی، انہوں نے گورنر کے تعلیمی پروگراموں و سرگرمیوں کیلئے ہر وقت دستیابی اور یونیورسٹیوں کی ترقی کیلئے گہری دلچسپی کے جذبہ کو بھی سراہا۔ تقریب میں عبدالولی خان یونیورسٹی، باچاخان یونیورسٹی، ملاکنڈ یونیورسٹی کے طلبہ اور والدین نے بھی الیکٹرک وھیل چیئرز کی فراہمی پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت، گورنر، ہائیرایجوکیشن کمیشن کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ الیکٹرک وھیل چیئرز سے ان کی زندگی میں آسانیاں پیدا ہوں گی اور بغیرکسی سہارے کے کام کرسکیں گے۔

تقریب سے خطاب کرتے گورنر نے کہاکہ جس جذبے سے والدین اپنے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کر رہے ہیں انکے تعلیمی جذبہ و ہمت اورحوصلہ کو سلام پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ خصوصی بچوں کا اعلیٰ تعلیم تک کا سفر معاشرے کے صحت مند بچوں کیلئے بھی ایک پیغام ہے۔گورنرنے کہاکہ معاشرے کے ایسے صحتمند بچے جو تنگدستی کے باعث تعلیم چھور دیتے ہیں انکے لئے یہ خصوصی بچے قابل تقلید ہیں،خصوصی بچے ہمارے توجہ کی سب سے زیادہ مستحق ہیں اور یہ سبق ہمیں دین اسلام اور انسانیت بھی سکھاتاہے۔جن کے دلوں میں انسانیت کی خدمت کا جذبہ موجود ہو معاشرے میں ان کی بہت عزت واحترام ہوتاہے۔دنیاوی عہدے عارضی ہوتے ہیں، کردار ہمیشہ کیلئے زندہ رہتے ہیں اور ہمیں اپنی زندگی میں دوسروں کی خدمت کا جذبہ زندہ رکھناہوگا۔ انہوں نے وائس چانسلرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹیوں کے آئندہ بجٹ کی منظوری میں خصوصی بچوں کی فیس معافی اورانہیں ملازمت دینے سے متعلق خصوصی طور پر پوچھا جائے گا۔ گورنرنے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا معیار تعلیم اور یونیورسٹیوں کے مشکلات کے خاتمہ کے وژن کو بھی سراہا اور کہاکہ یونیورسٹیوں سمیت کسی بھی ادارے میں بھرتیاں میرٹ کے خلاف نہیں ہونی چاہئیے، انہوں نے اساتذہ کو بھی مخاطب کرتے ہوئے کہا وہ خود کو اتنا مضبوط کریں کہ دنیا کی کوئی طاقت اساتذہ پر دباؤ نہ ڈال سکے۔

Print Friendly, PDF & Email