لواری سرنگ کے دونوں اطراف میں شدید برف باری کی وجہ سے چترال بازار میں اشیاء خوردونوش کی قلت پیدا

چترال(گل حماد فاروقی) چترال میں مسلسل بارش اور برف باری کےباعث لواری سرنگ کا راستہ بھی دو دن تک بند رہا جس کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ پیر کے روز پشاور سے چترال آنے والے سینکڑوں مسافروں کو چھ سے آٹھ گھنٹوں تک لواری سرنگ کے سامنے دیر کی جانب انتظار کرنا پڑا۔ چترال پولیس اور چترال سکاؤٹس کے جوانوں نے لواری سرنگ کے سامنے سڑک پر برف پر پھنسے ہوئے گاڑیوں کو نکالا۔
راستے کی بندش اور خراب موسم کی وجہ سے پی آئی اے کی پروازیں بھی منسوح ہونے سے چترال ایک بار پھر جیل کا منظر پیش کر نے لگا۔ بازار میں چکن (مرغی)، تازہ گوشت، تازہ پھل و سبزیاں اور دیگر اشیائے خوردونوش کی بھی قلعت پیدا ہوئی۔سڑکیں بھی سنسان رہیں اور زیادہ تر لوگ گھروں کے اندر خود کو گرم کرنے لگے۔چکن کی دکان پر ہوں کا سماں تھا، کڑوپ رشت بازار میں سیف اللہ نامی ایک دکاندار کا کہنا تھا کہ راستے کی بندش کی وجہ سے راولپنڈی اور پشاور سے چوزے یعنی چکن نہیں آتے جس کی وجہ سے نہ صرف ہمار ا کاروبار متاثر ہوا ہے بلکہ لوگوں کو بھی سخت مشکلات کا سامنا ہے۔اسی طرح ایک سبزی فروش گل آغا کا کہنا تھا کہ تازہ سبزی نہ ہونے کی وجہ سے گاہک بھی دکانوں کی طرف رخ نہیں کرتے۔ایک اور قصائی سے جب پوچھا گیا کہ دکان میں گوشت کیوں نہیں ہے تو ان کا کہنا تھا کہ چونکہ لواری سرنگ کا راستہ بند ہے اور چترال کا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے لہذا راستے کی بندش کی وجہ سے نیچے اضلاع سے ذبح کےلیے مال مویشی نہیں لایا جاسکتا جس کی وجہ سے گوشت کی قلت ہے۔تاہم بدھ کے روز نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے عارضی طور پر راستہ کھول دیا مگر مسافر شکایت کرتے ہیں کہ راستے میں اب بھی بر ف پڑی ہے او ر وہاں  پرموجود NHA کا عملہ بلا وجہ لوگوں کو سرنگ میں نہیں چھوڑتے ہوئے تنگ کرتے ہیں۔ ایک بااثر شخصیت نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ جب وہ پشاور سے دیر پہنچا تو لواری سرنگ کے سامنے ایک اہلکار نے اسے یہ کہتے ہوئے روک دیا کہ اندر کام ہورہا ہے مگر اس نے جب بالائی حکام سے سفارش کروائی تو اسے لواری ٹنل کے اندر جانے کی اجازت مل گئی مگر جب اندر سے گزرتے ہوئے باہر نکلا تو پتہ چلا کہ اندر تو کوئی کام ہی نہیں ہورہا ہے اوراین ایچ اے کے اہلکار خواہ محواہ لوگوں کو تنگ کررہے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے چئیرمین این ایچ اے کے ساتھ انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور سے بھی اپیل کی کہ وہ لوار ی سرنگ کے سامنے ڈیوٹی پر مامو ر سیکورٹی عملہ کو ہدایت کرے کہ بلا وجہ غریب عوام کو تنگ نہ کرے اور صرف سفارشی لوگوں کو سرنگ میں نہ چھوڑے بلکہ عا م لوگوں کو بھی اندر جانے کی اجازت دیا جائے تاکہ وہاں انتظار اور سردی کی صعوبت سے بچاجاسکے۔

Print Friendly, PDF & Email