چترال میں کام کرنے والی خواتین کے ساتھ کھلی کچہری

چترال(زیل ڈیسک) چترال میں ورکنگ ویمن کےمسائل کے حل اور مشکلات کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ہم معاشرے میں ورکنگ ویمن کے حقوق کا خیال رکھتے ہوئےانہیں مقام دے سکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر چترال ارشاد علی سودھر نے گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج چترال میں خواتین کی ایک کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈی سی چترال نے کہا کہ مستقبل قریب میں چترال کی ورکنگ ویمن کی مشکلات ختم ہونگے جس کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ارشارعلی سودھر نےاس بات پر زور  دیتے ہوئے کہا کہ  کام کرنے والی خواتین معاشرے میں اہم کردار کے حامل ہیں اورانکی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ مسائل اور مشکلات کے حل میں بھی ضلعی انتظامیہ کوشش کررہی ہے۔ انھوں نے خواتین پر زور دیا کہ وہ ویمن امپاؤرمنٹ،لیڈرشپ اور انٹرپرینیورشپ کی طرف توجہ دیکر کامیابی حاصل کریں۔اس موقع پر کھلی کچہری میں موجود خواتین  کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات کاجوابات دیتے ہوئے ڈی سی چترال نےکہا کہ خواتین کے مسائل کو جلد حل کرنے میں ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ اس موقع پرڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کیپٹن(ر) منصور امان نے کہا کہ معاشرے میں ورکنگ ویمن کے مسائل کے حل میں پولیس کی مدد ہمیشہ حاضر ہےاور اس حوالے سے پولیس کا محکمہ بھرپور تعاون کریگا۔مقررین میں خواتین کی نمائندہ ورکنگ ویمن کےذمہ داران،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنراور  دوسرے شامل تھے۔ کھلی کچہری میں خواتین کمیونیٹی کے لیے کام کرنے والی خواتین کو ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔

واضح رہے چترال میں تعینات انتظامی سربراہ اور ضلعی پویس آفیسرترجیحی بنیادوں پر کھلی کچہریوں کے انعقاد میں دلچسپی لے رہے ہیں جس میں عوامی مسائل اور مشکلات کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ ممکنہ حل کے لیے بھی سعی کی جاتی ہے۔ گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج چترال میں منعقدہ ورکنگ ویمن کے ساتھ  کھلی کچہری بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

Print Friendly, PDF & Email