تاج محمد فگار ؔ کی یاد میں تعزیتی ریفرنس

چترال(زیل ڈیسک)کھوار زبان وادب کا جانا پہچانا نام  اور سینیئر صحافی تاج محمد فگار مرحوم کی یاد میں ایک تعزیتی ریفرنس کا انعقادبروزہفتہ  چترال پریس کلب میں ہوا۔چترال پریس کلب کے زیراہتمام اس ریفرنس میں مقررین نے فگارمرحوم کی صحافتی اور ادبی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا ۔تقریب کے مہمان خصوصی ممبر صوبائی اسمبلی PK-90 چترال ٹو سید سردار حسین نےتاج محمد فگارکی ادبی اورصحافتی خدمات کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ سچی بات کہنےپر قائل تاج محمد فگار نےلمبے عرصے تک چترال  کےاجتماعی  مسائل اور مشکلات کو پرنٹ اخبارات میں اجاگر کرنے کے لیے اپنی بساط کے مطابق کوشش کی۔صحافی ہونے کے ساتھ ساتھ وہ ایک شاعر اور ادبی ذوق کے مالک تھے۔ شعری مجموعہ "مرگست "کےمصنف ہونے کے ساتھ "مرگست ” کامنظوم ترجمہ” دل فگار "کے نام سے بھی منظر عام پر لایا تھا۔ انھوں نے کہا کہ سچ بات کی ہمیشہ اہمیت ہوتی ہے اور سچائی کو اگر صحافتی دنیا میں فوقیت مل جائے تو معاشرے کا مزاج ہی بدل جاتاہے۔ سید سردار حسین نے معاشرتی مسائل کو اجاگر کرنے اور ممکنہ حل کی تلاش میں چترال پریس کلب کے صحافیوں کی تگ و دواور محنت کو داد دیتے ہوئےانہیں خراج تحسین پیش کیا۔ چترال پریس کلب کے صدر ظہیرالدین نے اظہار خیال کرتے ہوئےتاج محمد فگار مرحوم کو نڈراور بے باک صحافت کا علمبردار قراردیا۔ انھوں نے کہا کہ فگار صحافتی دنیا میں سچائی کی تلاش میں سرگردان ہوئے اور آخری وقت تک اس پہ ڈٹے رہے۔ ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی (تمغئہ امتیاز) نے کہا کہ چترال کی ترقی میں تاج محمد فگار کا بڑا ہاتھ ہے۔صحافی ہونے کی وجہ سے اپنے قلم کے زور سے چترال کے مسائل کو پرنٹ اخبارات  میں اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ ہوا کے دوش پر ریڈیو پاکستان چترال سے ہفتہ وار رپورٹ” چترال ترقی کی راہ پر”پیش  کرتے تھے۔اس پروگرام میں انھوں نے علاقے میں ترقیاتی سرگرمیوں ،فنڈزکے استعمال ،کام کی نوعیت ،عوامی تعاون اورترقیاتی منصوبوں کی  افادیت پررپورٹ لکھتے تھے۔تعزیتی ریفرنس میں محکم الدین ایونی نے، فگار ابتدائے صحافت اور کردار پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ فگار 1992ء سے چترال پریس کلب  سے غیر رسمی صحافت کا آغاز کرتے ہوئے رسمی صحافت  میں قدم رکھا اور روزنامہ جہاد پشاور کا نمائیدہ ہوتے ہوئے چترال کے مسائل اور مشکلات کو پرنٹ میڈیا کے ذریعے  اجاگرکیا۔ اس موق پر محمد یوسف شہزاد نے کہا کہ فگارہمہ گیر شخصیت کے مالک ہونے کے ساتھ ساتھ اصولی بھی تھے۔ان کا دروازہ ادب کی ترقی اور فروغ کے حوالے سے کھلا رہتا تھااورانجمن ترقی کھوار کی ادبی سرگرمیوں کا مرکز تھا۔فگار کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرینس میں تاج محمد فگار کے فرزندا نجمند فہداحمد نے تقریب کے انعقاد اور حاضرین کی تشریف آوری کا شکریہ اد اکیا۔ صدارتی خطبہ پیش کرتے ہوئے انجمن ترقی کھوار کے سرپرست اعلٰی محمد عرفان عرفان نے کہا کہ تاج محمد فگار کی ادبی اور صحافتی خدمات ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔انھوں نے تعزیتی ریفرنس منعقد کرنے پر چترال پریس کلب کا بھی شکریہ ادا کیا۔

یاد رہے تاج محمد فگارگزشتہ ستمبرکے آخری ہفتے  میں حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے داغ مفارقت  دے گئے۔وہ کھوار زبان کے بزرگ شاعرہونے کے ساتھ ساتھ صحافی بھی تھے۔کھوار میں دو کتابوں کے مصنف ہونے کے ساتھ مرحوم انجمن ترقی کھوار کے دیرینہ ساتھی بھی تھے ۔ ان کا دروازہ انجمن اور کھوار کے لیے ہمیشہ کھلا رہتا تھا۔ادبی اور صحافتی حلقوں نے تاج محمد فگار کی خدمات کو ہمیشہ اچھے الفاظ میں یاد رکھیں گے ۔

Print Friendly, PDF & Email