گولین گول سے اپر چترال کو بجلی نہ دینے کی صورت میں خواتین کو لے کر سڑکوں پر احتجاج کیا جائے گا۔ سارہ شاہ ممبر ویلج کونسل

پرواک مستوج (نمائندہ زیل ) اگر گولین گول پاوؤر ہاؤس سے اپر چترال کو بجلی نہیں دیا گیا اور علاقے کو مزید اندھیرے میں رکھنے کی کوشش کی گئی  تو علاقے کے خواتین کو لے کر سڑکوں پر احتجاج کیا جائے ،ان خیالات کا اظہار خاتون کونسلر ویلج کونسل پرواک اور پاکستان تحریک انصاف خواتین ونگ کے رکن سارہ شاہ نے ایک اخباری بیان میں کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ چونکہ گولین گول بجلی گھر چترال میں تعمیر ہواہے جس کا پہلا حق چترالیوں کو ہے ۔چترال بالخصوص اپر چترال گزشتہ 30 مہینوں سے تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے جبکہ ہمیں بجلی دیئے بنا گولین گول سے حاصل ہونے والی ساری بجلی لواری سے اس پار لے جانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ تیس ماہ سے ہم گولین گول بجلی گھر سے بجلی ملنے کی امید میں خاموش رہی لیکن اگر صوبائی ووفاقی حکومت نے ہماری خاموشی سے ناجائز فائدہ اٹھا کر ہمیں مزید اندھیرے میں رکھنے کا فیصلہ کیا تو اس کے انتہائی بھیانک نتائج برآمد ہونگے ۔ ان کا کہنا تھا کہ میں اپر چترال کے تمام خواتین کونسلروں سے رابطہ میں ہوں اور اگر جلد ازجلد علاقے کو بجلی کی فراہمی نہ ہوئی تو پورے اپر چترال سے خواتین کو لے کر احتجاج کے طور پر سڑکوں میں آنے پر مجبور ہونگے ایسی صورت میں کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی ذمہ داری صوبائی ووفاقی حکومتوں، ضلعی وتحصیل انتطامیہ ، ایم این اے چترال افتخار الدین اور ایم پی اے مستوج سردار حسین پر عائدہوگی۔

Print Friendly, PDF & Email