چترال میں غیر معیاری چپس کی بھرمار

چترال(زیل ڈیسک)مارکیٹ میں حفظانِ صحت کے منافی  اشیاء کی بہتات انسانی صحت پر برے اثرات مرتب کررہے ہیں۔ غیرمعیاری اشیاء خوردونوش کے ساتھ ساتھ غیرمعیاری چپس کی فروخت بچوں کی صحت کے ساتھ کھیلنے کےمترادف ہے۔ ٹاؤن چترال کے  ساتھ دور دراز علاقوں میں بھی مضرصحت چپس کا کاروباربلا خوف وخطر  جاری ہے۔ پانچ روپے سے لیکر دس روپے تک بکنے والے یہ غیرمعیاری چپس کے کھانے کی عادت بچوں میں روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔ والدین ،اساتذہ اور کاروباری حضرات ان چیزوں کی فروخت کی حوصلہ شکنی نہ کریں  تو یہ وبا کی صورت اختیار کریگی جس سے  بچوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے  ہیں۔ ضلعی انتظامیہ شازو نادر ان مضرصحت چپس کی فروخت کو روکنے اور کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی توکررہی ہے لیکن تسلسل کا فقدان آڑے آتا ہے۔معمولی جرمانہ ادا کرنے کے بعد آزاد ہوکر یہ افراداس  کاروبارکو جاری رکھتے ہیں جس سے اس کاروبار کو اور بھی فوقیت ملتی ہے۔ ہم اسسٹنٹ کمشنر کی کاوش کو سراہتے ہوئے ان کی توجہ اس امر کی طرف مبذول کرانا چاہتے ہیں کہ اس قسم کے مضرصحت اشیاء کی فروخت کی حوصلہ شکنی کے لیے مربوط حکمت عملی  مرتب کی جائے۔چترال میں موجودغیرمعیاری چپس بنانے والے کارخانوں کی مکمل بندش  کے ساتھ جہاں سے بھی یہ مضر صحت چپس آتے  ہیں ان پربھی کڑی نظر رکھنا وقت کا تقاضا ہے۔

Print Friendly, PDF & Email