ضلعی سیرت کونسل چترال کی جانب سے تحفظ ختم نبوت اور سیرت رسول ؐ کے عنوان سے محفل کا انعقاد۔

چترال (زیل ڈیسک) تحفظ ختم نبوت اور سیرت رسول ؐ کے عنوان سے عظیم الشان محفل چترال آڑیان کے جامع مسجد عثمان غنی ؓ میں منعقد ہوا۔ جس میں چترال کے جید علماء کرام، ضلعی سیرت کونسل کے اراکین کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔عصر سے لیکر مغرب تک حضور ؐ کی شان اقدس میں نعت خوانی کا اہتمام کیا گیا اور ضلعی سیرت کونسل کے رہنما مولانافدا احمد نے بھی سیرت رسول کے حوالے سے گفتگو کی۔

بعد از نماز مغرب زیر صدارت صدر ضلعی سیرت کونسل چترال مولانا قاری عبد الحئی منعقد ہوا۔ ضلعی سیرت کونسل کے جنرل سیکرٹری، تحصیل خطیب چترال مولانا شوکت علی نے سیرت رسول اور معاشرتی زندگی کے انمول اصولوں کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی۔ انہوں نے کہا ایک مسلمان ہونے کے ناطے یہ ہمارا عقیدہ ہے کہ صرف محمد ؐ کی ذات ہی ہمارے لیے کامل نمونہ ہے۔ ہمارا یہ دعویٰ صرف عقیدت اور محبت کی بنیاد پر نہیں بلکہ عقل کا فیصلہ بھی یہی ہے او ر تاریخ کی گواہی بھی یہی ہے کہ ہر انسان کی کامیابی آپ ؐ کی دی ہوئی تعلیمات پر عمل کرنے میں ہے۔ انہوں نے کہا سیرت نبویؐ کی متعدد خصوصیات ہیں جن کے مطالعے سے نہ صرف یہ کہ تاریخی واقعات سے و اقفیت حاصل ہوتی ہے بلکہ روح و عقل کو قوت حاصل ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ ؐ کی حیات طیبہ میں پاکیزہ زندگی کے تمام پہلوؤں کی مثالیں اور نمونے موجود ہیں، امن و آشتی کی جھلکیاں ہوں تو صلح و مصالحت کی بھی، دفاعی حکمت عملی کی بھی، اور معتدل حالات میں پرسکون کیفیات کی بھی، اپنوں سے  واسطے کی بھی، اور بیگانوں سے تعلقات کی بھی،گویا انسانی زندگی کے کئی گوشوں پر محیط ایک ایسا کامل اور جامع حیات طیبہ ہے جو رہتی دنیا تک پوری انسانیت کیلئے رہبر و رہنما ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی آپ ؐ کی مکمل زندگی کا مطالعہ کرکے عمل پیرا ہو جائے تو بلا شبہ زندگی میں چار چاند لگ سکتے ہیں اور عمل کرنے والے دنیا و آخرت میں قابل رشک بن سکتے ہیں، اس لیے ہر حال میں رسول ؐ کی سیرت اور تعلیما ت کو اوّلیت کا درجہ سمجھ کر اس پر عمل کرنا چاہئے۔ انہوں نے  اس بات پر روشنی ڈالی کہ جناب نبی کریم ؐ نے قرآن و سنت کی رو سے نہ صرف عورتوں کے حقوق کا تعین کیا بلکہ آپؐ نے اور آپؐ کے اصحاب نے ان حقوق کی ادائیگی کی مثالیں بھی پیش کی ہیں۔ اسلام نے عورت کو کیا مقام دیا، اور جناب رسول ؐ کا عورتوں کے ساتھ معاملہ کیسا تھا، عورتوں کی آزادی کے حوالے سے، پردے کے احکام کے حوالے سے، ان کے حقوق کے حوالے سے، ان کی رائے کے احترام کے حوالے سے مفصل گفت و شنید کی۔

صدر محفل اور ضلعی سیرت کونسل چترال کے صدر مولانا قاری عبد الحئی نےکہا کہ حضور ؐ نے زندگی کے ہر شعبے ہر گوشے او ر ہر پہلو کے بارے میں مکمل رہنمائی عطا فرمائی ہے۔ قوی ہدایات بھی ہیں اور پھر خود ان پر عمل کرکے دکھایا بھی ہے۔ اس طرح ہمیں ہر گوشہ زندگی کے بارے میں واضح صاف افراط و تفریط سے پاک، معقول، روشن اور بہترین رستہ بتایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کی سیرت پاک میں بنی نوع انسان کے ہر طبقے اور ہر گروہ کیلئے ذاتی اور اجتماعی طور پر  واضح ہدایات موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اتباع نبوی ہی حب خداوندی کے حصول کی ضامن ہے۔ جو شخص آپ کی اتباع نہ کرے وہ کبھی خدا کا محبوب نہیں بن سکتا، نہ اس کے گناہ معاف ہوسکتے ہیں۔ قرآن و سنت میں نبی کریمؐ کی بعثت کو انسانیت کیلئے عظیم نعمت اور اہل ایمان کیلئے آپ کی اتباع کو شرط ایمان قرار دیا گیا ہے۔

چیرمین ضلعی سیرت کونسل چترال کے حافظ نواز مدنی نے کہا کہ ماہ ربیع الاول میں سیرت النبی کے پروگرامات پوری امت کا مستقل عمل ہے۔ انہوں نے کہا حقیقت یہ ہے کہ اسوہ رسول کو اختیار کئے بغیر ہم ذلت و رسوائی سے نکل سکتے ہیں نہ اللہ کے انعامات کے مستحق پاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا صحابہ کرام نے سرور کونین ؐ کی مکمل اتباع اختیار کی تو پوری دنیا ان کے سامنے سرنگوں ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی ہم عزت کا مقام حاصل کرسکتے ہیں اگر ہمارے عوام اور حکمران، علماء اور عامی سب سیرت رسول ؐ کے مطابق اپنے اخلاق، کردار، گفتار اور معاملات کو درست کرلیں، یہی ربیع الاول کا پیغام ہے اور یہی سیرت مطہرہ کی روح ہے۔
آخر میں اجتماعی دعا کے ساتھ محفل کا اختتام ہو گیا۔

 

 

 

Print Friendly, PDF & Email