ڈی سی آفس میں نوکریوں کے حالیہ امتحانات میں بے ضابطگیوں کا انکشاف

ڈپٹی کمشنر آفس چترال میں آسامیوں کو پر کرنے کے لیے ایک پرائیوٹ ریکروٹنگ کمپنی ، پاکستان ٹسٹنگ سروسز کے زیر انتظام گذشتہ اتوار کو چترال میں امیدواروں سے ٹیسٹ لیا گیا ۔گوکہ ٹسٹ کوامیدواروں  کافی مشکل قرار دیا تھا۔اور اس وقت لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ  میرٹ کی پاسداری تبھی ممکن ہوگی جب اسی طرح کے ٹسٹ پاس کرکے لوگ آگے آئیں گے۔

لیکن کچھ ہی دیر بعد ہی پتہ چلا  کہ مذکورہ ٹسٹ میں کئی امیدواروں نے موبائیل فون کا کھلم کھلا استعمال کیا اور ساتھ ہی کچھ اور اعتراضات بھی سامنے آئیں   کچھ امیدواروں نے زیل نیوز سے خصوصی گفتگو کرکےبتایا کہ

  • امیدواروں کو ایک سے زیادہ جوابی پرچے دئیے گئے۔ حالانکہ اس طرح کے ٹسٹ میں ایسا نہیں ہوتا ہے
  • امتحانی ہال میں موبائل کا استعمال کیا جاتا رہا۔ یہ بھی اس طرح کے ٹسٹ میں نہیں ہوتا جبکہ موبائل اگر کسی سے برآمد ہوتا ہے تو اس کا پرچہ کینسل کردیا جاتا ہے
  • جوابی پرچہ چاہے وہ حل کیا گیا ہو یا نہیں کسی صورت میں امتحانی ہال سے باہر نہیں جاتا جبکہ اس ٹسٹ میں کئی ایک جوابی پرچے آوّٹ ہوئے اور ان میں سے ایک کی کاپی زیل نیوز کو بھی موصول ہوئی ہے۔
  • کچھ امیدواروں نے جوابی پرچی ہال سے باہر لاکر حل کرکے پھر ممتحن کو جمع کرادی جو کہ کسی بھی طرح کے امتحانات میں نہیں ہوتا۔

اس کے علاوہ ان امیدواروں نے یہ بھی شکایت کی کہ امتحانی عملہ مخصوص افراد کی پشت پناہی اور سپورٹ کرتے رہے اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی فقدان کی وجہ سے اس طرح کے مسائل پیدا ہوئے۔

انھوں نے ڈپٹی کمشنر چترال سے اپیل کی کہ وہ ان امتحانات کو کالعدم قرار دے کر کسی اور ادارے کے ذریعے یہ ٹسٹ دوبارہ کروائے تاکہ قابل اور حقدار کو ان کا حق ملے اور شفافیت کا عمل بخوبی انجام پائے۔

زیل نیوز کو موصول پی ٹی ایس کا آوّٹ شدہ پرچہ

Print Friendly, PDF & Email