بونی میں محکمہ جنگلات اور جنگلی حیات کے سبکدوش ہونے والے 140 ملازمین کا بھوک ہڑتال پانچویں روز بھی جاری

بونی (زیل نمائندہ) محکمہ جنگلی حیات اور جنگلات کے 140 ملازمین کا پیر کے رو ز سے بھوک ہڑتال جاری ہے۔ چترال کے بالائی علاقے تحصیل مستوج کے تحصیل ہیڈ کوارٹر بونی چوک میں ان ملازمین نے بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا ہے اور دھرنا دیا ہے۔ہمارے نمائندے نے خصوصی طور پر بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ کیا اور ان لوگوں سے مل کر ان کی بات سنی۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے محکمہ جنگلی حیات (Wildlife) میں پچھلے دو تین سالوں سے ملازمت کی اور ان کو ذمہ داری دی گئی تھی کہ وہ قدرتی جنگل اور انکلوزر کا حفاظت کرے ۔ان کامزید کہنا ہے کہ ہم نے اپنا کام مکمل کیا مگر نو مہینوں سے ہماری تنخواہیں بند ہیں اور اب پتہ چلا ہے کہ ہمیںمعزول کیا گیا ہے۔محمد نبی خان بھی ان متاثرین میں سے ایک ہے ان کا کہنا ہے کہ وہ دو سالوں سے وائلڈ لائف محکمہ کے میں ملازمت کررہے تھے ہم نے بیج جمع کیا اور پودوں کے بیج جمع کرنے کے بھی پیسے نہیں ملے۔دھرنے میں موجود سید کوثر علی شاہ کا کہنا ہے کہ نومہینوں سے ہماری تنخواہیں نہیں مل رہی ہیں جس کی وجہ سے ہمارے غریب بچے عید کے موقع پر نئے کپڑے پہننے سے قاصر رہے۔ شبیر ولی خان کا تعلق بالائی چترال یارخون سے ہے اور وہ بھی بھوک ہڑتالی کیمپ میں موجو د ہے  ان کہنا ہے کہ ہم نے پیر کے روز سے بھوک ہڑتال کیا ہے مگر محکمہ کی طرف سے کسی افسر یا انتظامیہ کاکوئی افسر نے ہمارا حال تک نہیں پوچھا۔ نو مہینوں سے ہماری تنخواہیں بند ہیں اور یہ نگہبان بغیر تنخواہ کے نو ماہ تک کام کرتے رہے مگر اب بہت مجبور ہوکر بھوک ہڑتال پر آگئے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق چونکہ یہ لوگ رات کو بھی بونی چوک میں بیٹھ کر گزارتے ہیں ان میں سے چار افراد کی حالت غیر ہوگئی اور ان کو بونی ہسپتال منتقل کیا گیا۔
اس سلسلے میں جب محکمہ جنگلی حیات کے ڈویژنل فارسٹ آفیسراعجاز احمد سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کو پچھلے سال محکمہ جنگلات کے حوالہ کیا گیا ہے اور محکمہ جنگلات کے ایک افسر نے ان کے کام اور انکلوزر کا معائنہ کیا تھا مگر اس پر ان لوگوں نے اعتراض کیا کہ رمضان کے مہینے میں وہ پہاڑ وں پر چڑھے بغیر رپورٹ پیش کیا ہے جو غلط ہے۔ اس پر محکمہ جنگلات کے ڈویژنل فارسٹ آفیسر شوکت فیاض نے دوسری ٹیم مقرر کی  جو ان کے کام کا معائنہ کریں گے اور جن کا کام تسلی بخش ہوگاانہیں تنخواہ بھی دی جائے گی۔

Print Friendly, PDF & Email