چترال میں متحدہ مجلس عمل کے دفتر کا افتتاح

چترال(زیل نمائندہ)چترال کے 80فیصدعوام ملک میں اسلامی حکومت کی تمنا رکھتے ہیں اورچترالی عوامی کی دلی خواہش تھی کہ متحدہ مجلس عمل  بحال ہو اور ملک میں اسلامی نظام کے لیے راہ ہموار ہوسکے۔ان خیالات کا اظہار ایم ایم اے کے طرف سے این اے ون چترال کے لیے نامزد اُمیدوارمولانا عبدالاکبر چترالی اور پی کے ون چترال کے لیے نامزد اُمیدوار مولانا ہدیات الرحمن نے ایم ایم اے کے دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اُنہوں نے کہاکہ ایم ایم اے کا بننا چترال کے لوگوں کی دلی خواہش تھی جوکہ پورا ہوا۔اب چترال کے عوام کو ایم ایم اے کی کامیابی کے لیے دن رات ایک کرکے کام کرنا ہوگا۔اُنہوں نے کہا کہ ایم ایم اے کے دور حکومت میں جوترقیاتی کام ہوئے تھے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ۔لواری ٹنل کے لیے جو کوشش اور کام ایم ایم اے کے دور حکومت میں ہوئی وہ کسی بھی حکومت میں نہیں ہوئی۔کمیشن ناجائز اور حرام ہیں مگر پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت میں مسجدوں کے تعمیر کے کاموں میں ٹھیک ٹھاک کمیشن لی گئی۔مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ لواری ٹنل کے لیے پہلی مرتبہ میں نے آواز اٹھاکر اُس وقت کے ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے ذریعے 8ارب روپیہ لواری ٹنل پر خرچ کرایا۔گولین گول ہائیڈروپاور پراجیکٹ چترال کے بارے میں اُنہوں نے کہا کہ اس بجلی گھر کی تعمیر میں حکومت پاکستان سمیت اُس وقت کی ضلعی حکومت کا کوئی کردار شامل نہیں۔اس بجلی کے لیے قومی اسمبلی میں،میں نے آواز اُٹھایاجس کے بعد سعودی عرب اور عرب امارات کے ذریعے مذکورہ بجلی گھر کے لیے فنڈز فراہم کرانے کی یقین دہانی کرائی گئی۔اُنہوں نے کہا کہ سابقہ ایم این اے شہزادہ افتخارالدین نے بجلی گھر کا افتتاح کرکے کریڈٹ لینے کی ناکام کوشش کی جس میں اُن کا کوئی کردار شامل نہیں تھا۔منتخب ہونے کے بعد چترال بھر میں ناجائز لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائےگا اور ضلع چترال کے کونے کونے میں بجلی کی ترسیل کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ چترال میں بجلی کی رائلٹی کی مد میں بجلی سبسڈائز نرخ پردلوانے کے لیے موثر اقدامات اُٹھائے جائینگے۔چترال میں سڑکوں کی خستہ حالی،تاجکستان روڈ سمیت پانی کے نہروں کے مسائل،ایریگیشن چینلوں کی کمی کو دور کرنے کے ساتھ چترال کے کئی مقامات پر پلوں کی خاستہ حالی اور کمی کو دور کرنا ہمارے منشور میں شامل ہےجنہیں ہم اقتدار میں آکر پورا کرکے دکھائیں گے۔اُنہوں نے کہا کہ ایم ایم اے چترال کے عوام کے اُمنگوں کا ترجمان ہے۔مولانا عبدالاکبر اور مولانا ہدایت الرحمان نے مزید کہا کہ چترال کے مختلف تحصیلوں،دروش،بونی،گرم چشمہ،تورکہو،موڑکہو اور ارندو کے ہسپتالوں کواپگریڈکرکے مزید فعال بنانے کے ساتھ صفائی کا نظام بہتر بنایا جائیگا۔سرحدی علاقہ ارندو کے عوام نے اب تک بہت سے مشکلات اور تکالیف کا سامنا کیا ہیں ان کی تکالیف اور مشکلات کے تدارک کے لئے ارندو روڈ اور بجلی کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائیگا۔اُنہوں نے چیف آف آرمی اسٹاف ،کورکمانڈر پشاور اور کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس سے میرکھنی سے ارندوتک مختلف مقامات پر چیک پوسٹوں کے خاتمے کے لیے  اپیل بھی کی۔

Print Friendly, PDF & Email