عوا م کے باہمی تنازعات کے حل کیلئے تھانہ دروش میں قائم ڈسپیوٹ ریزولشن سنٹر غیر فعال

چترال(زیل نمائندہ) عوام کے باہمی تنازعات کے مصلحتی حل تلاش کرنے کی غرض سے تھانہ دروش میں قائم ڈسپیوٹ ریزولوشن سنٹر گزشتہ ایک سال سے غیر فعال ہے۔ سال 2014 سے خیبر پختونخوا پولیس اور یو این ڈی پی کے تعاون سے عوام کو کورٹ کچہری اور دیگر قانونی مسائل سے نجات دلوانے کی غرض سے اس وقت کے آئی جی پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان درانی کے احکامات پر خیبر پختونخوا کے دیگر مختلف اضلاع کیطرح تھانہ دروش میں بھی ڈسپیوٹ ریزولوشن سنٹر (یعنی مرکز حل برائے تنازعات ) قائم کرکے باقاعدہ نئی عمارت تعمیر کرکے قائم کیا گیا تھا اور عوام کے چھوٹے موٹے تنازعات اور مسائل اس مرکز کے ذریعے حل کرنے کا سلسلہ شروع ہوا تھا اور اس امر پر عوام نے بھی خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا تھا تاہم مذکورہ مرکز ہے اور ڈسپیوٹ ریزولوشن کونسل بھی گزشتہ ایک سال سے غیر فعال ہے۔ اس سلسلے میں تھانہ دروش کے ایک اہلکار سے جب بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ مذکورہ مرکز کی دستاویزات سازی کیلئے باقاعدہ طور پر ایک حوالدار مقرر تھا اور گزشتہ ایک سال سے مرکز غیرفعال ہے اور اب وہ اہلکار بھی تھانہ دروش سے تبدیل ہوچکے ہیں۔ اس ضمن میں مجھے کوئی اور اضافی معلومات نہیں ہیں اور انہوں نے ایس ڈی پی او سے رابطہ کرنے کو کہا۔ ڈی ار سی کے ایک ممبر امیر فیاض سے جب بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ وہ باقاعدہ طور پر حلف اٹھا کر ڈی ارسی کا ممبر بنے اور ان کے پاس پولیس کیطرف سے جاری کردہ ڈی ار سی ممبرشپ کارڈ بھی موجود ہیں جبکہ انہیں کچھ معلوم نہیں کہ گزشتہ ایک سال کے دوران کن وجوہات کی بناٗ پر مرکزغیر فعال ہے اور اس کا ذمہ دار کون ہے۔دروش کے سیاسی اور سماجی شخصیات نے ڈی ار سی کی غیر فعالیت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کئے ہیں اور پولیس کے حکام بالا سے ڈی آرسی دروش کو پھر سے فعال کرنے کا مطالبہ کیا۔

Print Friendly, PDF & Email