گجر آباد کے مکین زندگی کی تمام بنیادی سہولیات سے محروم،کوئی پرسان حال نہیں  

چترال(زیل نمائندہ) چترال شہر سے چند فاصلے پر واقع گجر آباد جو دنین کے پہاڑی سلسلے میں 350 نفوس پر مشتمل ایک گاؤں ہے  تمام نیادی سہولیات سے محروم ہے۔ بدقسمتی تو یہ بھی  ہے کہ اس گاؤں کے بارے میں ابھی تک کسی میڈیا نے بھی کردار ادا نہیں کیا۔ گجر آباد نہایت اونچائی پر واقع ہونے کی وجہ سے موزون راستہ بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔ بچے، بوڑھے، مردو خواتین نہایت تنگ راستے سے اوپر چڑھتے ہیں اور اپنا سامان خورد و نوش بھی کمر پر اٹھا کر نہایت تکلیف دہ حالات سے گزر کر اوپر لے جاتے ہیں مگر جب بارش ہوجائے یا موسم سرما میں برف باری ہو تو یہاں کے مکین نہایت تکلیف دہ  حالات سےدوچار ہوتے ہیں۔

گجر آباد اونچائی پر واقع ہونے کے ناطے  بھی نہایت خوبصورت گاؤں ہے۔ یہاں سے پورے چترال ٹاؤن کا نظارہ کیا جاسکتا ہے اور ٹھنڈی ہواچلنے کے باعث موسم نہایت خوشگوار رہتا ہے۔گرمی کے دنوں رات کو سردی پڑتی ہے اورکمبل اوڑھنا پڑتا ہے۔ قدرت نے تو گاؤں کو حسن دینے میں کوئی کمی نہیں کی ہے مگر حکمرانوں نے اس گاؤں کو بنیادی سہولیات دینے میں کنجوسی سے کام لیا ہے۔ وزیر علی جو اس گاؤں کا باشندہ ہے ان کا کہنا ہے کہ بڑے لوگ تو جیسے تیسے زندگی گزارتے ہیں مگر ہمارے بچے جب سکول جاتے ہیں یا خواتین اور مریضوں کو ہسپتال لے جانا پڑے تو ان کو یا تو کندھوں پر اٹھانا پڑتا ہے یا کسی چارپائی میں باندھ کر صرف دو افراد اس چارپائی کو اٹھاکر لے جاتے ہیں کیونکہ راستہ صرف ڈیڑھ فٹ ہے جس میں دو افراد ہی  بیک وقت جاسکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان دشوار حالات سے تنگ آکر میں اس  گاؤن کو چھوڑ کر سینگور میں ایک کرائے کے مکان میں رہتا ہے تاکہ ان کی بچوں کی زندگی سکون سے گزرے۔گجر آباد کو حال ہی  میں بجلی دی گئی ہے مگر ابھی تک یہاں نہ تو راستہ ہے، نہ پانی، نہ ہسپتال اور نہ کوئی سکول۔  بچے سکول جاتے وقت نہایت پر خطر تنگ راستے سے نیچے اترتے ہیں اور جاتے وقت کئی بار سانس باندھ کر کئی مرحلوں کے بعد اوپر اپنے گھر پہنچتے ہیں جو راستے سے دو ہزار میٹر اونچائی پر واقع ہیں۔
گجر آباد کے مکین حکومتی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آخر وہ بھی پاکستانی ہیں ان کا بھی حق ہے کہ ان کو بھی بنیادی سہولیات فراہم کی جائے ۔ اس گاؤں تک اگر راستہ نہیں تو کم از کم سیمنٹ کی سیڑھیاں ہی بنائی جائیں  اور ایک ڈسپنسری اور پرائمری سکول قائم کی جائے تاکہ ان کے بچے سکول جاتے وقت اس پر خطر راستے میں نقصان  ہونے سے بچ جائیں ۔واضح رہے کہ گجر آباد میں زیاد ہ تر گجر برادری کے لوگ رہتے ہیں اور ان کو اکثر رہنے کے لیے مکان بنانے کے لیے  زمین شاہی خاندان کے ایک مہتر نے مفت  میں دی ہے۔

Print Friendly, PDF & Email