تحصیل ہیڈ کوارٹر موڑکھو یا قاق لشٹ

چترال(زیل ڈیسک) رقبے کے لحاظ سے صوبے کے سب کے بڑے ضلع کو انتظامی طور پر دو ضلعوں میں تقسیم کرنے کا اعلان وزیر اعلٰی پرویز خٹک کرچکے ہیں۔نئے ضلع  کا نوٹیفیکشن آنے سے پہلے موڑکھو اور تورکھو کے دو سب تحصیل کو زم کرکے موڑکھو تورکھو تحصیل کا درجہ عمل میں لایا گیا ہے۔موڑکھو اور تورکھو کے علاقے دور دراز ہونے کے ساتھ ساتھ جغرافیائی لحاظ سے بھی مشکلات سے دوچار ہیں۔ آمدورفت کی مشکلات اور موسمی حالات کے  تناظر میں مسائل کافی زیادہ ہیں۔موڑکھو تورکھو تحصیل کے سرکل تورکھو کے عوام کا مطالبہ بجا ہے کہ آمدورفت کے مسائل اور مشکلات کو سامنے رکھتے ہوئے موڑکھو کی بجائے قاق لشٹ میں تحصیل ہیڈکوارٹر بنایا جائے۔یہ کام وقتی طور پر مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن  ہے کیونکہ قاق لشٹ میں عمارت تعمیر کرنے میں کئے سال لگیں گے۔رفتہ رفتہ اگر حکومت سنجیدگی سے وسائل کی فراہمی کو یقینی بنائے تو قاق لشٹ جیسے بے آب و گیاہ میدان کو نہ صرف تحصیل ہیڈ کوارٹر بلکہ ضلع ہیڈکوارٹر بھی بنا سکتی ہے۔

موسم بہار میں قدرت کی طرف سے عنایت کردہ مقامات میں قاق لشٹ اپنی مثال آپ ہے۔ یہاں بہار کے تین موسم اپنے جوبن پر ہوتے ہیں۔ اپریل کے مہینے میں یہاں  سجنے والا جشن قاق لشٹ  لوگوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے۔ قدرت کے حسین مناظر یہاں دیکھنے کو ملتے ہیں۔وسیع و عریض رقبے پر پھیلا ہوا یہ میدان ڈھلوانوں کے دامن میں تا حد نگاہ نظارہ پیش کرتا ہے۔ سیاحوں کا جم عفیر اور عارضی خیمہ بستی اس خوبصورت میدان کی رونق میں اضافہ کرتے ہیں۔کھیل،ثقافت کے رنگ،ادب اور موسیقی شرکاء کے ذوق کو تسکین بخشتے ہیں۔

اس وسیع و عریض میدان کو آباد کرکے اسے سود مند بنانا  وقت کا تقاضا ہے۔ نہر اتھک منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچنا اس بے آب و گیاہ میدان کے لئے بھی فائندہ مند ہوگا۔ صوبائی حکومت قاق لشٹ ہاؤسینگ اسکیم کی بات کررہی تھی مگر اب تک کوئی مربوط حکمت عملی نظر نہیں آرہی ہے ۔اگر خوش خبری کو حقیقت کا جامہ پہنا کر صوبائی حکومت اپرضلع کا صدر مقام قاق لشٹ کو بنائےتو زمین سرکاری ہونے کی وجہ سے اخرجات بھی کم ہونگے اورمستوج،تورکھو اور موڑکھو کے عوام کی رسائی بھی آسانی سے ہوگی۔

Print Friendly, PDF & Email