رضاکارانہ جذبے کو فروغ دیکر قدرتی آفات سے مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ ڈپٹی کمشنر چترال

چترال(نمائندہ زیل نیوز) قدرتی آفت کا آنا ایک فطری عمل ہے لیکن نقصانات کے خطرے کو کم کرنا انسانی کوشش کا حصہ ہے۔ ہم رضاکارانہ جذبے کو فروغ دیکر قدرتی آفات کے خطرے کو کم سے کم کرنے میں کردار ادا کرسکتے ہیں۔ یہ بات چترال کے نئے ڈپٹی کمشنر ارشاد احمد سدھیرنے یونیورسٹی آف چترال  میں آفات سے آگاہی کے  عنوان پر منعقدہ سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔انھوں نے کہا کہ موجودہ دور میں نوجوانوں کی ذمہ داری معاشرے کو سدھارنے اور کسی بھی قدرتی آفت کے نقصانات  کے خطرے کو کم کرنے میں اہم ہے۔ڈی سی چترال نے کہا کہ چترال ایک زرخیز اور مردم خیز علاقہ ہے یہاں صلاحیت کی کمی نہیں اگرہےتو آگاہی اور راہنمائی کی کمی ۔

آفات کے نقصانات کے خطرے کو کم سے کم کرنے کے لئے ہفتہ آگاہی کے تناظر میں سیمینار کا انعقاد ضلعی انتظامیہ،یونیورسٹی آف چترال ،ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینیجمنٹ یونٹ(ڈی ڈی ایم یو)،فوکس ہیومنیٹیرئن اسسٹنس(فوکس چترال) اور ہلال احمر پاکستان چترال شاخ نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔اس موقع پر موسمیاتی تبدیلی (کلائمینٹ چینج )کا چترال پر اثر کے عنوان سے اپنے پریزینٹیشن میں حمید احمد میر اور غفوراحمد قریشی نے  چترال کو موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں خطرناک علاقہ قرار دیے۔

پروفیسر حسام الدین نے چترال کے تناظر میں قدرتی آفات کے حوالے سے اپنے مقالے میں علاقے کی جغرافیائی اہمیت،قدرتی آفات   اورپیش قدمی کے حوالے سے روشنی ڈالی۔فوکس چترال کے ریجنل پروگرام منیجرامیر محمد نے آفت آنے کے بعدکی سرگرمیوں اور قدرتی آفات میں فوکس کے کردار پر گفتگو کی۔چترال میں روایتی علم اور قدرتی آفات کے موضوع پر اپنے مقالے میں ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی(تمغۂ امتیاز) نے کہا کہ پرانے زمانے میں قدرتی آفات آتے تھے لیکن نقصانات کم ہوتے تھے۔اس کی وجہ یہ تھی کہ ان  لوگوں کے پاس ان علاقوں میں رونما ہونے والے آفات کا  روایتی علم ہوتا تھا۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر رضاکار ٹیم جو شہید اسامہ احمد وڑائچ کے بعد غیر فعال تھی دوبارہ فعال کرنے اور ہر فرد کو اس کا ممبر بننےپر زور دیا گیا۔ سیمینارکے صدرمجلس چترال یونیورسٹی کے پراجیکٹ ڈائرکٹر ڈاکٹر بادشاہ منیر بخاری نے اپنے صدارتی خطبے میں کہا کہ کسی بھی آفت سے مقابلہ کرنے کے لئے ذہنی اور جسمانی طور پر تیار رہنا وقت کی ضرورت ہے۔ انھوں کے کہا کہ گلوبل وارمینگ کے نتیجے میں ہمارے علاقے کو خطرہ درپیش ہے اور اس کے لئے پیش بندی کی ضرورت ہے۔ سیمینار میں خطرات سے نمٹنےکے اقدامات  اور آگاہی کے لئے ڈیزاسٹرپر کام کرنے والے مختلف اداروں کی طرف سے اسٹال بھی لگائے گئے تھے۔

Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے