وادی کھوت میں پبلک پارٹنرشپ کالج کا قیام

چترال (نمائندہ زیل) عوامی نمائندوں سے مایوس اہلیان کھوت نے بجلی اور روڈ کے بعد تعلیم کے میدان میں قوت بازو پر بھروسہ کرتے ہوئے پبلک پارٹنرشپ کالج کے قیام کو عملی جامہ پہنا دیا ہے واضح رہے کہ وادی کھوت کے آٹھ دس پرائمری سکولوں کے طلبا چھٹی کلاس کے لئے گورنمنٹ ہائی سکول میں  جمع ہوجاتے ہیں اس کے علاوہ پرائیویٹ سکولوں میں بھی بچوں کی اچھی خاصی تعداد ہے جوکہ میٹرک کے بعد علاقے میں  معیاری تعلیم کا انتظام نہ ہونے کی وجہ سے دور دراز علاقوں کا رخ کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں اور غریب طلبا و طالبات کالج نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم کا سلسلہ جاری نہیں رکھ  پاتے اس شدید ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے اہلیان کھوت نے بارہا عوامی نمائندوں سے یہ مطالبہ کیا کہ  گورنمنٹ ہائی سکول کھوت کو ہائیر سیکنڈری کا درجہ دیکر طلبا و طالبات کی مشکلات کا ازالہ کیا جائے لیکن افسوس کہ کسی نے اس حساس مسلے کی طرف توجہ نہیں دی بلآخر کھوت کے عوام نے گورنمٹ ہائی سکول کھوت کے اساتذہ سے مل کر پبلک پارٹنرشپ کالج کے قیام پر غور کرنا شروع کردیا اور الحمدللہ رواں سال میٹرک کے نتائج آنے کے بعد داخلے شروع ہوں گے کالج کے لئے ہائی سکول کی بلڈنگ استعمال کی جائے گی اور سکول کے اوقات کے بعد کالج کی کلاسیں شروع ہوں گی کھوت کے عوام نے ساتذہ کے اس اقدام کو خوب سراہا اور کالج کی کامیابی کے لئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہائی کرائی کالج کے لئے گورنمنٹ ہائی سکول کھوت کے قابل اساتذہ کے علاوہ علاقے کے اعلی تعلیم یافتہ ٹیچرز کا انتخاب  کیا گیا ہے کالج کی نگرانی اور سرپرستی ہائی سکول کھوت کے ہیڈ ماسٹر محمد ایوب انچارچ ہیڈ ماسٹر غلام اکبر اور ریٹائرڈ ایجوکیشن آفیسر قاضی محمد عابد آیون کریں گے ۔

Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے