شہید یاسر اللہ کی چوتھی برسی منائی گئی

برنس (ایم فاروق) ملک بھر کی طرح چترال میں بھی سانحہ آرمی پبلک اسکول کے شہدا کی چوتھی برسی منائی جارہی ہے۔ 4 سال قبل 16 دسمبر ہی کے روز سفاک دہشت گردوں نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر بزدلانہ حملہ کیا اور 147 طلبا و اساتذہ کو شہید کردیا تھا جن میں برنس چترال سے سے تعلق رکھنے والے یاسر اللّٰہ بھی شامل تھا ۔
بدترین دہشت گردانہ کارروائی کے بعد پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت نے مل کر نیشنل ایکشن پلان کا آغاز کیا اور پہلے سے زیادہ قوت سے شدت پسندوں کے خلاف کارروائیاں شروع کردی گئیں جس نے دہشت گردوں کی کمر توڑ کر رکھ دی۔
اسی دن کے حوالے سے گزشتہ روز شہید یاسر اللّٰہ ہائی اسکول برنس چترال میں آرمی پبلک اسکول پشاور میں سانحہ اے پی ایس کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کی تقریب منعقد ہوئی۔ جسمیں چترال کے سیاسی سماجی اور مذہبی شخصیات سمیت علاقے کے معززین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
تقریب کا آغاز باقاعدہ طور پر تلاوت قرآن مجید سے ہوا بعد ازاں قومی ترانہ پیش کیا گیا۔ اس تقریب میں سکول ہذا کے ایس۔ایس۔ٹی مقبول احمد سٹیج سیکرٹری کی خدمات سر انجام دے رہے تھے اور چترال کے معروف قانون دان عبدالولی خان عابد ایڈووکیٹ اس تقریب کی صدارت کر رہے تھے۔ چترال کے ایڈ ایسٹنٹ کمشنر فیض قریشی بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔ انھوں نے اس تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آرمی پبلک اسکول پشاور سانحہ کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا جس میں ہمارے ننھے منے بچوں سمیت دیگر قیمتی جانیں ضائع ہوئیں ۔ اس واقعے نے پورے پاکستان کو سوگوار بنایا ، ہم اس سانحہ کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور ان کے والدین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ ان کے علاؤہ تقریب کے دیگر شرکاء نے بھی اسی دن کے حوالے سے اپنی خیالات کا اظہار کیا جن میں عبدالولی خان عابد ایڈووکیٹ اور سابق ایم۔پی۔اے مولانا عبدالرحمن شامل ہیں۔
تقریب کے اختتام پر آرمی پبلک اسکول پشاور کے شہداء کی ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔

Print Friendly, PDF & Email