چترال اور غذرضلع کے درمیان واقع قدرتی چشمہ جو کئے لوگوں کے لیے آب شفا بنا ہے

چترال(زیل نمائندہ) ویسے تو وطن عزیز کا ہر حصہ نہایت خوبصورت ہے مگر خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے بعض علاقے ایسے بھی ہیں جہاں کی قدرتی حسن سیاحوں کو یہاں آنے پر مجبور کرتے ہیں۔ چترال میں واقع دنیا کے بلند ترین پولو گراؤنڈ شندور سے قدرے فاصلے پر گلگت روڈ پر قدرتی پانی کا ایک چشمہ ہے جسے مقامی لوگ آبِ شفاء کہتے ہیں۔ اس چشمے سے قدرتی طور پر ایسا پانی نکلتا ہے جس کا ذائقہ  قدرے کڑوا اور کولڈڈرنکس کے ذائقے کا ہے۔
ملک کے کونے کونے سے لوگ یہاں آکر یہ پانی پیتے بھی ہیں اور اپنے اہل و عیال اور مریضوں کے لیے بوتلوں میں بھی بھر کر لے جاتے ہیں۔ ایک مقامی شخص کا کہنا ہے کہ یہ پانی دو سو سالوں سے یہاں جاری ہے اور یہ جسم کی گرمائش دور کرنے اور گردوں کے لیے نہایت مفید ہے۔ اس چشمے کے پاس ہی قریبی پہاڑوں سے برف پگھل کر نالہ بھی بہتا ہے جو سیاحوں کا دل موہ لیتا ہے۔آس پاس سر سبز پہاڑ اور موسمی پھول سیاحوں کو خوش آمدید کہنے کے لیے ہر وقت کِھلے رہتے ہیں۔ اس علاقے میں ٹھنڈے اور صاف پانی کی نہریں بہتی ہیں جس میں ٹراؤٹ مچھلی پائے جاتے ہیں جو ذائقے کے لحاظ سے بہت مشہور ہے۔ یہ چشمہ شندور سے نیچے اتر کر گلگت کی طرف ایک پل کے قریب ایک نالے کے پاس واقع ہے جہاں دس منٹ کا پیدل راستہ ہے۔ اگر حکومتی ادارے ان خوبصورت اور پر فضاء مقامات تک سڑکوں کی حالت بہتر کرے اور سیاحوں کی سہولت کے لیے ریسٹ ہاؤس قائم کرے تو ہر سال ہزاروں کی تعداد میں ملکی اور غیر ملکی سیاح یہاں کا رخ کریں گے جس سے کروڑوں روپے کا زر مبادلہ حاصل ہوگا جو یقینی طور پر ا س خوبصورت مگر پسماندہ علاقے سے غربت کے خاتمے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔

Print Friendly, PDF & Email