اگلے پانچ سال میں چترال میں دس ہزار ملازمت کے نئے مواقع پیدا کیے جاسکتے ہیں، اسرار الدین صبور

چترال (زیل نمائندہ) سیاحت کے فروع، معدنی وآبی وسائل سے استفادہ اور فنی تعلیم کے فروع سے اگلے پانچ سالوں میں چترال میں ملازمت کے دس ہزار نئے مواقع پیدا کرنا ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہے ۔ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف چترال کے امیدوار برائے صوبائی اسمبلی اسرار الدین  صبور نے پولو گراؤنڈ چترال میں ایک بڑے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالی نے چترال کو بے شمار قدرتی وسائل سے نوازا ہے اگر اللہ نے ہمیں خدمت کا موقع دیا تو ہم چترال کے مسائل کی بنیاد پرنہیں بلکہ وسائل کو ترقی دینے کے لیے حکومت کی توجہ حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چترال میں معدنیات، سیاحت اور آبی ذخائر بڑی تعداد میں موجود ہے جس سے استفادہ کرکے ہم اپنے خطے کو ترقی کے منزل پر گامزن کرسکتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ابھی تک کسی بھی سیاست دان یا حکومت نے اس جانب توجہ نہیں دی  البتہ پاکستان میں پہلی دفعہ پاکستان تحریک انصاف نے سیاحت کو اپنی گیارہ نکاتی ایجنڈے میں ساتویں نمبر پر رکھ کر یہ پیغام دیا کہ مستقبل میں پاکستان کے شمالی خطے ملکی معیشت میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ اسرار الدین کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے سی پیک میں آبی بجلی گھروں کی منظوری لی ہے اور چترال میں پانچ ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش موجود ہے جبکہ ہماری حکومت نے چترال میں 3000 میگاواٹ بجلی گھروں کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔ ہماری کوشش یہ ہوگی کہ اقتدار میں آنے کے بعد جلدی سے ان منصوبوں پر کام شروع کیا جائے ۔ ان منصوبوں کے لیے ہم باہر سے سرمایہ کاروں کو چترال بلائیں گے۔ اس سے چترال میں معاشی انقلاب آئے گا اور انہی منصوبوں کے توسط سے چترال کا انفراسٹریکچر خود بخود تعمیر ہوگا۔اسرار الدین کا کہنا تھا کہ ہماری آبادی کا 65 فیصد نوجوان آبادی پر مشتمل ہے آج ہی اس آبادی کے حوالے سے ہمیں توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت ملنے کی صورت میں پانچ سالوں میں چترال میں دس ہزار ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کیے جائیں گے۔

Print Friendly, PDF & Email