ہمیں پانی چاہئیے کی بازگشت چترال میں بھی

چترال(زیل نمائندہ) ویلیج کونسل بلچ، سینگور کے خاتون کونسلر لیلیٰ زبیری نے متنبہ کیا ہے کہ جب تک ان کے گاؤں والوں کو پینے کا پانی نہیں ملتا اس کے حلقے کے لوگ آنے والے انتحابات سے بائکاٹ کریں گے۔ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہوئے خاتون کونسلر نے کہا کہ گاؤں بلچ، سینگور، شاہ میراندہ، لوٹ دیہ، میراندہ وغیرہ پچھلے ایک سال سے پانی سے محروم ہیں ان میں بعض جگہہ تھوڑی بہت پانی تو آتا ہے مگر شاہ میراندہ میں ایک سال سے ایک قطرہ پانی بھی نہیں آتا جہاں کے لوگ کوٹی گول کا گندہ پانی پینے پر مجبور ہیں ۔ حال ہی میں شاہ میراندہ کے بیسیوں لوگوں کو ہیضہ ہوا اور وہ ہسپتال گئے جہاں پتہ چلا کہ انہوں نے گندہ پانی پیا ہے ۔ مقامی لوگوں نے انکشاف کیا کہ کوٹی گول کے جس تالاب سے یہ لوگ پانی پیتے ہیں وہاں کتا مرا ہوا پڑا تھا جس کی وجہ سے پورے علاقے میں ہیضے کی وباء پھیل گئی۔
لیلیٰ زبیری نے اس بات پر نہایت افسوس کا اظہار کیا کہ انہوں اجلاس میں بلاکر خانہ پوری تو کرتے ہیں مگر ترقیاتی کاموں کیلئے ان کو کوئی فنڈ نہیں دیا جاتا ۔ انہوں نے کہا کہ میرے حلقے میں پینے کی پائپ لائن کا جو حشر ہے وہ قابل دید ہے۔ مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ایک ہزار سے دو ہزار فٹ تک لمبا پائپ خرید کر پانی لایا ہے اور جہاں سے یہ پائپ گزرتے ہیں وہاں سے گندہ پانی بھی گزرتا ہے۔ جب تالاب سے پانی بند ہوتا ہے تو یہ  پائپ گندہ نالی کا پانی چوستا ہے جو ان پائپوں کے ذریعے نیچے جاکر لوگ اسے استعمال کرتے ہیں جو متعدد بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔
خاتون کونسلر نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیاکہ جب بتیس کروڑ روپے کی لاگت سے گولین گول واٹر سپلائی سکیم مکمل ہورہا تھا تو ہمیں یہ بتایا گیا تھا کہ انگار غون کا پانی جو دریا سے اُس پار جاتا ہے چیو پل میں وال لگاکر بند کریں گے جس کی بناء دریا کے اس پار گولین کا پانی جائے گا اور ہمارے طرف انگار غون کا پانی فراہم کی جائے گی مگر لگتا یہ ہے کہ یا تو وہ پایپ لائن ناکام ہے یا اس میں پانی کم آتا ہے کیونکہ اب بھی انگار غون کا پانی دریا کے اُس پار علاقوں میں فراہم کی جاتی ہے۔
خاتون کونسلر نے نگراں وزیر اعلےٰ چیف جسٹس ریٹائرڈ دوست محمد خان، چیف سیکرٹری، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اور ڈپٹی کمشنر چترال سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے میں تحقیات کا حکم کرے کہ شاہ میران دہ ، سینگور، بلچ وغیرہ میں ایک سال سے پانی کیوں نہیں جاتا اور لوگ گندا پانی پینے پر مجبور ہیں جس تالاب سے انسانوں کے علاوہ جانور بھی کھلم کھلا پانی پیتے ہیں اور لوگوں کیلئے بیماری کا باعث بنتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے علاقے کے لوگوں سے مشاورت کی ہے اور یہ فیصلہ کیا ہے کہ جب تک ہمیں پینے کا پانی فراہم کیاجاتا جس کا ہم سے ماہوار بل باقاعدگی سے وصول کیا جاتا ہے اور پانی ایک قطرہ بھی نہیں آتا تب تک ہم الیکشن کا بائکاٹ کریں گے اور امیدوار ووٹ مانگنے کیلئے ہمارے علاقے میں آنے کا زحمت نہ کرے۔

Print Friendly, PDF & Email