عام انتخابات 2018ء ،چترال کی دونشستوں کےلیے45امیداروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے

چترال(زیل نمائندہ) چترال میں امسال متوقع انتحابات میں حصہ لینے کےلیے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے ون چترال کے لیے 18 امیدوار انتحابات میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ صوبائی اسمبلی کے لیے حلقہ پی کے ون کےلیے27 امیدوار میدان میں کود پڑے ہیں۔ تمام سیاسی اور مذہبی پارٹیوں کے امیدواروں نے جلوس کی شکل میں عدالت کے احاطے میں آکر کاغذات نامزدگی جمع کئے۔قومی اسمبلی کے لیے سابق صدر پرویز مشرف نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کی جبکہ اسی نشست پر پچھلے انتحابات میں آل پاکستان مسلم لیگ کے شہزادہ افتحارالدین جیت چکے تھے جو بعد میں پاکستان مسلم لیگ نواز گروپ میں شامل ہوئے اور اس انتحابات میں وہ PML-N کی ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں جبکہ صوبائی نشست پر ایڈوکیٹ عبد الولی خان قسمت آزمائی کررہے ہیں۔قومی اسمبلی کے لیے مولانا عبد الاکبر چترالی، محمد یحییٰ، سعید الرحمان ، محمد امجد، حزب اللہ، ، عید الحسین، نثار دستگیر، سلیم خان، شہزادہ محمد تیمور خسرو، وجیہ الدین، ہدایت الرحمان، سابق صدر جنر ل ریٹائرڈ پرویز مشرف، اسی کے پارٹی کے کورینگ امیدوار کے طور پر سلطان وزیر خان، مسز تقدیرہ اجمل، شہزادہ افتحار الدین، عبد القیوم، پاکستان تحریک انصاف کے عبد الطیف اور آزاد امید وار شاہ ابوالمنصور نے کاغذات نامزدگی ریٹرننگ آفیسر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد خان کے دفتر میں جمع کئ۔
صوبائی اسمبلی کی نشست حلقہ پی کے وین کے لیے 27 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی سینئر سول جج ریٹرننگ آفیسر عابد زمان کے دفتر میں جمع کئے۔ جن میں امیر اللہ، عبد الرحمان، سید سردار حسین شاہ، سعادت حسین محفی، مولانا عبد الاکبر چترالی، سردار احمد خان، سہراب خان، حزب اللہ، اسرار الدین، عطا ء اللہ، وزیر خان، غلام محمد، شہزادہ امان الرحمان، ہدا یت الرحمان، رضیت با اللہ، عبد الصمد، وجیہ الدین، مصبا ح الدین، سلطان وزیر خان، شہزادہ امیر حسنات الدین، محسین حیات، تقدیرہ اجمل، شفیق الرحمان، امیر اللہ، عبدالولی خان عابداور شاہ ابو المنصورشامل ہیں۔
ان امیدواروں میں اکثر سابق پارلیمنٹیرین رہ چکے ہیں مثلاً حاجی غلام محمد جو دو مرتبہ آل پاکستان مسلم لیگ کے ٹکٹ پر رکن صوبائی اسمبلی منتحب ہوئے تھے مگر دوسری بار پاکستان پیپلز پارٹی کے سردار حسین نے دوبارہ گنتی کرواکے اسے ہرادیا اور وہ ایم پی اے منتحب ہوئے۔ حاجی غلام محمد بعد میں جمعیت علمائے اسلام میں چلے گئے اور حال ہی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر انتحابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ آل پاکستان مسلم لیگ کی واحد خاتون امیدوار تقدیرہ اجمل پہلی بار بطور خاتون امیدوار انتحابات میں حصہ لے رہی ہیں۔سب سے کم عمر امیدوار جماعت اسلامی کے وجیہ الدین ہے۔ دروش سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے رہنماء رضیت با اللہ نے آزا د امیدوار کے طور پر کاغذات جمع کئے اس بار بعض سیاسی پارٹیوں کے وہ امیدوار جن کو پارٹی کی جانب سے ٹکٹ نہیں ملی انہوں نے آزاد امیدوار کے طور پر کاغذات نامزدگی جمع کئے۔ پاکستان تحریک انصاف کے شہزادہ امان الرحمان نے بھی کاغذات جمع کئے جن کے بارے میں توقع کیا جاتا تھا کہ اسے پارٹی کا ٹکٹ دیا جائے گا مگر پارٹی نے اسرارالدین صبور کا نام تجویز کیا۔سابق صدر پرویز مشرف کے پارٹی کے جانب سے بھی کئی امیدواروں نے کورنگ امیدوار کے طور پر کا غذات جمع کئے۔

Print Friendly, PDF & Email