کھوار کو آئندہ مردم شماری فارم میں شامل کرنے کی یقین دہانی

ہائی کورٹ نے محکمۂ شماریات کی یقین دہانی کے بعد رٹ پٹیشن نمٹا دی

پشاور( نامہ نگار) پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس یحییٰ افریدی اور جسٹس محمد اعجاز انور پر مشتمل ڈویژن بینج  نے محکمۂ شماریات کی جانب سے چترال سمیت مختلف علاقوں میں بولی جانے والی زبان کھوار کو آئندہ مردم شماری فارمز میں شامل کرنے کی یقین دہانی پر رٹ  پٹیشن نمٹا دی ۔

فاضل عدالت کو  بیرسٹر وقار علی اور ایڈوکیٹ عامر علی نے درخواست  گزار شاہد علی یفتالی کی جانب سے دائر رٹ میں بتایا کہ چترال ،گلگت بلتستان اور دیگر علاقوں میں بولی جانے والی زبان کھوار والیے افراد کی تعداد کے تعین کے لیے مردم شماری فارم  کے فارم میں خانہ شامل نہیں  کیا حالانکہ اس زبان کے بولنے والوں کی تعداد  لاکھوں  میں   مگر اس کے باوجود مردم شماری کے فارمز میں اس زبان کا خانہ شامل نہ کرنا بد دیانتی کو ظاہر کرتا ہے ۔دوسری جانب ڈپٹی آٹارنی جنرل اصغر کنڈی نے عدالت کو بتایا  کہ محکمہ ٔ شماریات نے اپنے جواب میں موقف اختیار کیا کہ چونکہ اب موجودہ  مردم شماری مکمل ہو چکی ہے اور آئندہ مردم شماری  کے فارمز میں اس کا خانہ شامل کیا جائے ۔جس پر فاضل عدالت نے محکمہ ٔ شماریات کی جانب  سے چترال سمیت مختلف علاقوں میں بولی جانے والی زبان کہوار کو آئندہ مردم شماری  فارمزمیں میں شامل کرنے کی یقین دہانی پر رٹ پٹیشن نمٹا دی۔

Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے