اقوام متحدہ نے چترال کے کالاش قبیلے کی معدومیت کے خطرے سے دوچار قدیم روایت ‘سوری جاجیک’ کویونیسکو کے عالمی ورثے میں شامل کرنے سے متعلق پاکستان کی درخواست منظور کر لی ہے۔سوری جاجیک ستاروں، چاند اور سورج کی چال معلوم کرنے کے علاوہ موسمی تغیرات کا جائزہ لینے سے متعلق ایک قدیم کالاش روایت ہے جو اب تیزی سے معدومیت کے خطرے سے دو چار ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے این ایچ و ایل ایچ کے جوائنٹ سیکرٹری نظیر احمد نے کہا کہ اس قدیم کالاش روایت کو یونیسکو کے عالمی ورثے میں شامل کرنے کےلیے پاکستان نے رواں سال 29مارچ کو درخواست دی تھی جو اس نے منظور کر لی۔
انہوں نے کہا کہ اس نامزدگی کی منظوری کے بعد اب یونیسکوتمام مطلوبہ ضروریات پورا کریں گی اور پھر اس قدیم کالاش روایت کو یونیسکو کے عالمی ورثے کی فہرست میں شامل کیا جائیگا۔
نظیر احمد نے کہا کہ پاکستان نے پہلی بار عالمی ورثے میں شمولیت کی درخواست کی تھی جس میں کامیابی ملی ہے۔اس اقدام سے نہ صرف قدیم کالاش روایت کو تحفظ ملے گا بلکہ یہ عالمی سطح پر بھی اجاگر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کالاش کے ثقافتی ورثے کو متعدد خطرات کا سامنا ہے اور چترال ضلع کے اس منفرد روایت کو تحفظ دینے کی اشد ضرورت تھی۔