رات کی تاریکی میں سفر پر پابندی۔ عملی اقدامات شروع

پشاور(نمائندہ زیل) پشاور بس ٹرمینل میں چترال کی آمدورفت کے لیے مسافروں کا ایک علیحدہ اسٹینڈ قائم اور غیر قانونی اڈے ختم کئے جائیں گے، تمام معاملات پر کمیٹی نظر رکھے گی، اور چترالی عوام کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا، ان خیالات کا اظہاروزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ ملک شاہ محمد خان وزیر نےپاکستان تحریک انصاف کے ضلعی صدر عبداللطیف اور خاتون رکن صوبائی اسمبلی فوزیہ بی بی کی قیادت چترال کے ایک نمائندہ وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

Image may contain: one or more people, people sitting, table and indoorوفد میں سجاد احمد خان، اسپورٹس اینڈ کلچرل ونگ کے صدر محمد ارشاد ‘ چترالی بازار پشاور کے صدر عبدالرزاق اور محمد ہارون شامل تھے وفد نے معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ کو چترال آنے جانے والے مسافروں کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ وفد نے بتایا کہ پشاور میں چترال کیلئے باقاعدہ ٹراانسپورٹ اڈہ نہیں ہے جبکہ کچھ لوگ غیر قانونی طور پر اڈے قائم کرکے عوام سے من چاہے کرائے وصول کررہے ہیں اور گاڑیوں میں گنجائش سے زیادہ مسافروں کو بٹھایا جاتا ہے۔ وفد کے اراکین نے معاون خصوصی سے کہا کہ چترال کے مسافروں کیلئے پشاور میں ایک مستقل اڈہ قائم کیا جائے۔

ملک شاہ محمد وزیر نے وفد کے مسائل کو انتہائی توجہ سے سنتے ہوئے کہا کہ پشاوربس ٹرمینل میں چترال کے عوام کیلئے سٹینڈ قائم کیا جائے گا اور گاڑیوں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جائے گا، اس کے ساتھ غیر قانونی طور پر قائم کئے گئے اڈوں کی نشاندہی کرکے انہیں ختم کیا جائے گا اور اچھی خدمات فراہم کرنے والے اپریٹر کو اڈہ کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔ انہوں نے اس موقع پر ٹرانسپورٹ حکام سے کہا کہ وہ لواری ٹنل کی تعمیر اوراین ایچ اے کے ذمہ داران سے روابط میں رہیں تاکہ ٹنل کے بند ہونے کے باعث مسافروں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے گاڑیوں میں اضافی سواریاں بٹھانے اور لواری ٹنل پر مسافروں کو درپیش مسائل کا بھی نوٹس لیا اور اس سلسلے میں متعلقہ افسران کو فوری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر ٹرانسپورٹ منظور احمد، سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ندیم اختر اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔

Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے