ریشن پاور ہاؤس کی بحالی تک صارفین کو جنریٹرز کے ذریعے بجلی فراہم کی جائے ۔ پیڈو حکام کی بریفنگ

پشاور (نمائندہ زیل)ریشن پاور ہاؤس کی بحالی تک صارفین کو جنریٹرز کے ذریعے بجلی کی فراہمی کافیصلہ ، 12میگا واٹ کے حامل 81منی ہائیڈل پاور پراجیکٹس کی منظوری ، ریشن پاورہاؤس کی بحالی پر98کروڑ تیس لاکھ روپے خرچ کیے جائینگے ۔ بحالی کاکام ایک سال میں مکمل کیا جائے گا۔یہ بات پاکستان تحریک انصاف چترال کے صدر عبدالطیف کی قیادت میں پی ٹی آئی اے کی وفد کی پیڈو ہیڈکوارٹرز میں پیڈو حکا م  سے ملاقات میں بریفینگ کے دوران بتائی گئی ۔

وفد میں ضلعی صدر کے علاوہ آفتاب احمد طاہر ، سجاد احمد خان اور حیدر نبی شامل تھے ۔ اس موقع پر پیڈو حکام نے وفد کو بتایا کہ صوبے میں پن بجلی کے منصوبوں پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے چترال میں 55منی ہائیڈل پاور ہاوسز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے اکثر مکمل ہو چکے ہیں اور جون تک 7.5میگا واٹ کے حا مل یہ پراجیکٹ مکمل ہو جائینگے ۔ جبکہ فیز 2میں 81منی ہائیڈل پاور ہاوئسز تعمیر کیے جائینگے ۔ جس سے دو ر افتادہ علاقوں کو 12میگا واٹ بجلی فراہم کی جائیگی ۔ ریشن پاور ہاؤس جو گزشتہ سال سیلاب میں تباہ ہو چکا تھا

اس کی بحالی کے لیے 98کروڑ تیس لاکھ روپے منظور کیے جا چکے ہیں اور ایک سال کے اندر بحالی کا عمل مکمل کیا جائے گا ۔ منصوبے کی بحالی تک صارفین کو کم نرخوں پر بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے 1.5میگا واٹ کا رینٹل جنریٹرنصب کیا جائے گا جس سے ریشن پاور ہاؤس کے صارفین کو بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائیگی ۔ بریفینگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 69میگا واٹ لاوی پاور ہاؤس کا جلد افتتاح کیا جائے گا اور یہ تقریباً 2020تک مکمل کیا جائے گا ۔ افتتاحی تقریب کے لیے صوبائی وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور پی ٹی آئی اے کے چیئر مین عمران خان جلد ہی چترال کا دورہ کرینگے۔

Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے