چترال کی مستعد پولیس ہماری توقعات کے مطابق کام کررہی ہے۔ نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ

چترال ( نمائندہ زیل ) چیئرمین ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن چترال نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ نے بروقت اور تیزرفتاری کے ساتھ اغواشدہ نومولود بچے کی بر آمدگی پر چترال پولیس کی تعریف کی ہے ۔ اپنے ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا ۔ کہ یہ چترال کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ تھا ۔ جس میں ایک نو مولود بچے کو ماں سے چھین کر اغوا کرنے کی کو شش کی گئی۔ مگر چترال کے مستعد پولیس نے بہت ہی کم وقت میں کاروائی کرتے ہوئے اسے ناکام بنا دیا ۔ اس پر چترال پولیس داد و تحسین کی مستحق ہے ۔ اور عوام چترال اپنی پولیس سے اسی قسم کی فوری کاروائی کی آیندہ بھی توقع رکھتی ہے ۔ نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ نے کہا ۔ اگرچہ پولیس نے واقعے میں ملوث دو خواتین کو گرفتار کیا ہے ۔ تاہم اس واقعے کے پیچھے اگر دوسرے عناصر بھی ملوث ہیں ، تو اُن کو منظر عام پر لاکر قانونی کاروائی کی جائے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ یہ انتہائی قابل افسوس ہے ۔ کہ دن دیہاڑے خاتون سے اُس کا لخت جگر چھیننے کی مذموم کوشش کی گئی ۔ اور ہسپتال انتظامیہ اس سے بالکل غافل رہے ۔ اس لیے آئند ہ ایسے واقعات کے تدارک کیلیے ہسپتال کی سکیورٹی سخت کی جائے ۔ اور غیر متعلقہ خواتین پر کڑی نظر رکھی جائے ۔ یہ چترال کا بہت ہی افسوسناک واقعہ ہے ۔ جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ اس واقعے کے بعد چترال کے لوگوں میں اپنے بچوں کے تحفظ کے بارے میں خدشات پیدا ہو گئے ہیں ۔

Print Friendly, PDF & Email