گورنمنٹ ڈگری کالج چترال کے پرنسپل کے خلاف تادیبی کاروائی کی جائے۔ متحدہ طلباء محاذ

چترال (نمائندہ زیل نیوز) چترال کے مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلباء کا پلیٹ فارم متحدہ طلباء محاذ کے رہنما اشفاق احمد، امیر الدین، بلال جان، خالد احمد اور شاہد انور انیس نے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک ، وزیر اعلیٰ ہائر ایجوکیشن مشاق احمد غنی، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن اور دوسرے حکام سے پرزورمطالبہ کیا ہے کہ گورنمنٹ کالج چترال کے پرنسپل مسعوداحمد کے خلاف ان کی طلباء کو گالی دینے اور زدوکوب کرنے سمیت دوسری نازیبا حرکات پر محکمانہ انکوائری کرائی جائے اور اس عمل کے دوران ان کا چترال سے تبادلہ کیا جائے۔ منگل کے روز چترال پریس کلب میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کالج کے پرنسپل ہمیشہ سے طلباء اور کالج کے تدریسی اور غیر تدریسی اسٹاف کے ساتھ ہتک امیز رویہ اختیار کرتا رہا ہے جس پر کالج کے اسٹاف نے بھی ان کے خلاف گزشتہ سال ہڑتال کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں کالج میں پرنسپل کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے جو ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تھا، اس میں متحدہ طلباء محاذ نے مصالحت کرنے کی پور ی پوری کوشش کی لیکن طلباء کی طرف سے ہر قسم تعاون کے باوجود پرنسپل اپنی ہٹ دھرمی پر اڑا رہا اور کئی طلباء کو کالج سے خارج کردیا۔ انہوں نے کہاکہ پرنسپل کے خلاف موثر تادیبی کاروائی تک طلباء محاذ کی تحریک جاری رہے گی کیونکہ طلباء کو پڑھائی پر توجہ دینے کے لئے کالج میں پرامن اور گھٹن سے پاک ماحول کی ضرورت ہے جو کہ موجودہ پرنسپل کی موجودگی میں ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ کالج کے پرنسپل کے خلاف موثر کاروائی اور ان کو ہٹانے تک متحدہ طلباء کی تحریک جاری رہے گی۔ متحدہ طلباء محاذ کے رہنماؤں نے احتجاجی تحریک کی شیڈول بیان کرتے ہوئے کہاکہ حکام بالا کے ساتھ رابطہ کرنے کے بعد جمعرات کے روز ڈی۔ سی ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا جائے گا اور مزید شنوائی نہ ہونے پر وہ ہفتے کے روز پشاور روڈ کو بلاک کرکے تحریک کو مزید آگے بڑھادیں گے۔ انہوں نے کہاکہ وہ قانونی چارہ جوئی کے لئے عدالتوں سے بھی رجوع کریں گے۔
%d9%85%d8%a7

Print Friendly, PDF & Email