بارشوں سے کراچی کے بلدیاتی انتظامات کی حقیقت سامنے آگئی ہے، مرکزی جوائنٹ سیکرٹری

مرکزی جوائنٹ سیکرٹری آفتاب صدیقی نے کہا ہے کہ مون سن کی بارشوں سے کراچی کے بلدیاتی انتظامات کی حقیقت عوام کے سامنے آگئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق آفتاب صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ  کراچی میں حسبِ معمول سڑکیں سمندر میں تبدیل ہوگئیں، شام سے لوگ اپنے گھروں میں پہنچنے کیلئے ٹریفک میں پھنسے ہیں، سندھ حکومت کے وزراء اپنے شیشوں کے محلوں سے باہر نکل کر عوام میں جائیں۔

مرکزی جوائنٹ سیکرٹری آفتاب صدیقی کا کہنا تھا کہ بوسیدہ سیوریج کا نظام بہتر ہونے کے بجائے دن بدن بدتر ہوتا جارہا ہے، سندھ حکومت کی سرپرستی میں کراچی جلد موہن جودڑو کی شکل اختیار کرلے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اپنے پرچی چیئرمین کے چونچلے ناز نخرے سنبھالنے میں مصروف ہیں، کراچی کے شہریوں کی تکلیف سے سندھ حکومت کو کوئی سروکار نہیں۔

واضح رہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے سب سے زیادہ بارش سرجانی میں 70 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔

بارش کے بعد شہر کی مختلف شہراہیں پانی میں ڈوب گئی، شہرِ قائد میں بادل جم کر برسے ہیں، سرجانی میں 70 ملی میٹر، نارتھ کراچی میں 49، فیصل بیس میں 47 اور ناظم آباد میں 20 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ سب سے کم بارش گلشن معمار میں 4 اور کیماڑی میں 3 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، بارش کے بعد کراچی کی بیشتر شاہراہوں پر پانی جمع ہوگیا، شاہراہ فیصل، نرسری، یونیورسٹی روڈ، نیپا، حسن اسکائر، لیاقت آباد، ناظم آباد میں پانی جمع جبکہ ناگن چورنگی دریا کا منظر پیش کرنے لگی، لوگوں کی موٹر سائیکلیں اور گاڑیاں پانی میں ڈوب گئی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ اور مشینری سڑکوں سے غائب ہے، شہری سڑکوں پر رل گئے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے 26 ستمبر تک جاری رہے گا، کراچی میں بارش کی پہلی بوند پڑھتے ہیں بجلی غائب ہوگئی، کے الیکٹرک کے 200 فیڈرز ٹرپ کرگئے، سرجانی، ناظم آباد، شاہ فیصل، لیاری سمیت دیگر علاقوں میں بجلی معطل ہے۔

کے الیکٹرک ترجمان کا کہنا تھا کہ کراچی میں بارش کے بعد متاثرہ علاقوں میں بجلی بحالی کا کام جاری ہے۔

کے الیکٹرک ترجمان نے کہا کہ مقامی فالٹ کی درستگی کے لیے عملہ متحرک ہے، بارش کے دوران بجلی تنصیبات سے دور رہیں اور برقی آلات کے استعمال میں احتیاط برتیں۔

کے الیکٹرک ترجمان کا کہنا تھا کہ رہنمائی کے لیے صارفین 118 کال سینٹر، 8119 ایس ایم ایس اور کے الیکٹرک کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور لائیو ایپ کا استعمال کر سکتے ہیں۔

The post بارشوں سے کراچی کے بلدیاتی انتظامات کی حقیقت سامنے آگئی ہے، مرکزی جوائنٹ سیکرٹری appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email